لاہور، کراچی (آن لائن، این این آئی ) لاہور سمیت صوبے بھر میں واقع فلور ملز مالکان نے آئندہ رمضان المبارک میں آٹے کی قلت پیدا ہونے کے حوالے سے خبر دار کردیا ہے۔ فلور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت فلور ملو کو 27 ہزار میٹرک ٹن گندم فراہم کر رہی تھی جسے اب کم کر
کے 25 ہزار میٹرک ٹن کردیا گیا ہے۔ جس کے بعد پنجاب بھر کی فلور ملو کو 2 ہزار میٹرک ٹن گندم کے شارٹ فال کا سامنا ہے اور اگر مذکورہ قلت کو ختم نہ کیا گیا تو آئندہ رمضان المبارک میں فلور ملز مالکان کے لئے آٹے کی مطلوبہ سپلائی مشکل ہو کر رہ جائے گی۔ جس کے باعث پنجاب بھر میں آٹے کا بحران پیدا ہونے کے خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔ فلور ملز مالکان نے مطالبہ کیا ہے کہ گندم کی سپلائی میں کی جانے والی کٹوتی کو بحال کیا جائے۔دوسری جانب رواں سال کی پہلی ششماہی(جولائی تا دسمبر) کے دوران درآمد کی جانیوالی اشیا کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں،زرعی ملک ہونے کے باوجود ایک کھرب 6 ارب روپے سے زائد کی گندم درآمدکی گئی ۔ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے دسمبر کے دوران 24 لاکھ 89 ہزار میٹرک ٹن سے زائد گندم درآمد کی جا چکی۔رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 6 ماہ کے دوران ایک کھرب 6 ارب روپے سے زائد کی گندم درآمد کی جاچکی ہے۔رواں مالی سال جولائی
سے دسمبر کے دوران 5 لاکھ 68 ہزار 200 میٹرک ٹن دالیں درآمد کی جاچکی ہیں، رواں سال 6 ماہ کے دوران 47 ارب روپے کی دالیں درآمد کی جاچکی، گزشتہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ کی نسبت 22 فیصد زائد کی دالیں درآمد کی جا چکی۔