ڈینئل پرل کیس تفتیشی افسران کی جانب سے وہ سنگین غفلتیں جو ملزمان کی رہائی کا سبب بن گئیں ، اہم انکشافات

3  فروری‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ڈینئل پرل کیس کے گرفتار ملزمان کو سپریم کورٹ نے رہا کرنے کا حکم دیا ہے، کیس کئی جید پولیس افسران کے ہاتھوں تفتیش کے مراحل سے گزرتا رہا اور کئی تفتیشی افسران کے باعث تاریخی اور سنگین غفلتیں ہوئیں جس سے ملزمان اعلیٰ عدالت سے رہا ہوگئے۔

روزنامہ جنگ میں طلحہ ہاشمی کی شائع خبر کے مطابق نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اعلیٰ حکام نے بتایا کہ تفتیش کے دوران سنگین غفلتیں برتی گئی ہیں، سب سے سنگین غفلت یہ تھی کہ ڈینئیل پرل کی لاش برآمدگی کو ہی اس مقدمے میں شامل نہیں کیا گیا جو ڈینئیل پرل کے اغوا کا تھا، مقدمے کے اندراج میں غیر معمولی 11 روز کی تاخیر کی گئی، استغاثہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ شریک ملزمان سلمان ثاقب اور فہد نسیم نے رضاکارانہ طور پراقبال جرم کیا تھا، پراسیکیوشن یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہی کہ عمر احمد شیخ کی جانب سے بھیجی گئی ای میل اصلی تھی، ملزمان کی شناخت پریڈ قانون کے مطابق نہیں کروائی جاسکی اور نجی گواہان نمبر 1 اور 6نے ملزمان کا حلیہ نہیں بتایا، استغاثہ اس ہائی پروفائل کیس میں سازش کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا، استغاثہ نے نجی گواہ نمبر 10غلام اکبر کو لکھاوٹ کے ماہر کی حیثیت سے پیش کیا جس نے اپنے بیان میں اس سے انکار کیا کہ ان کے پاس دستی تحریر کے ماہر

سے متعلق کوئی ڈگری نہیں ہے، موجودہ پولیس قیادت یہ سمجھتی ہے تفتیش میں یہ وہ سنگین غلطیاں ہیں جن کے باعث ان ملزمان کو سپریم کورٹ نے رہا کیا، اس کیس کا دوسرا پہلو یہ بھی ہے کہ امریکی حراست میں موجوخالد شیخ محمد نے 2007 میں ملٹری کورٹ میں ڈینئیل پرل کو مارنے  کا اعتراف کیا تھا، خالد شیخ محمد کو امریکا میں ٹوئن ٹاورز پر ہونے والے حملوں کا ماسٹر مائنڈ بتایا جاتا ہے اور اسے یکم مارچ 2003 کو امریکا اور پاکستان کے حساس اداروں نے راولپنڈی سے گرفتار کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ناکارہ اور مفلوج قوم


پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…