لاہور (آن لائن) ڈسکہ سے مسلم لیگ ن کے اہم رہنماؤں کی تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان، این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کی کمپئین میں تیزی، اعجازاحمد چوہدری اور علی امتیازوڑائچ کے حلقے کے کئی مقامات پر انتخابی جلسوں سے خطاب، ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کو واضح کامیابی حاصل ہوگی، پی ٹی آئی سنٹرل
پنجاب کے صدر اعجازاحمدچوہدری، جنرل سیکرٹری علی امتیاز وڑائچ، جوائنٹ سیکرٹری قاری ذوالفقار علی سیالوی، تحصیل صدور افتخار ساہی اور چوہدری منور گل کے ہمراہ ڈسکہ کے علاقہ جیسر والہ آمد، مسلم لیگ ن کے اہم رہنماؤں محمود ساہی اور چوہدری زاہد ساہی ایڈووکیٹ نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے امیدوار علی اسجد ملہی کی حمایت کا اعلان کیا، اس موقع پر پارٹی رہنماء حاجی مہتاب بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اعجازاحمدچوہدری اور علی امتیاز وڑائچ نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والے ساتھیوں کو پارٹی میں خوش آمدید کہا، محمود ساہی اور چوہدری زاہد کی پی ٹی آئی میں شمولیت سے پارٹی کی طاقت میں اضافہ ہوگا،پی ڈی ایم کے نوسر بازٹھکوں کا ٹولہ اپنی چوری کو چھپانے کے لئے قوم سے جھوٹ بول رہا ہے، منشیات فروشوں اور قبضہ گروپوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کردیا ہے، اسی لیے ن لیگیوں کی چیخیں نکل رہی ہیں، شرم آنی چاہئے شریف خاندان نے ہمیشہ قبضہ مافیا اور منشیات فروشوں کی سرپرستی کی ہے، پی ڈ ی ایم جماعتوں کا ملک دشمن بیانیہ ہمیشہ کے لئے دفن ہو چکا ہے، سینٹ الیکشن صاف اور شفاف کروانے کے لئے حکومت آئینی ترامیم لا رہی ہے لیکن اپوزیشن ترامیم کی مخالفت
کرکے اپنا مکروہ چہرہ بے نقاب کررہی ہے، چھانگا مانگا کی سیاست کی پیدوار ٹولے کو شرمندگی کے سواکچھ حاصل نہیں ہوگا، چوروں اور قبضہ گروپوں کا یوم حساب شروع ہو چکا ہے،عوام کی دولت لوٹنے والوں سے پائی پائی وصول کی جائے گی، ضمنی الیکشن میں حلقے کی عوام چوروں کو ووٹ نہیں دیں گے،انہوں نے کہاکہ براڈ
شیٹ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ عظمت سعید کے نام سے مریم صفدر او ران کے حواریوں کی ٹانگیں کیوں کانپ رہی ہیں، پی ڈی ایم کی جماعتیں وزیراعظم عمران خان کی کامیاب اور موثر حکمت عملی کے آگے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوئیں اوراپوزیشن نے سینٹ کا الیکشن لڑنے کا فیصلہ تھوک کر چاٹنے کے مترادف ہے، پریشان ڈیموکریٹک موومنٹ پے در پے ناکامیوں کے بعد تتر بتر ہو چکی ہے، اپوزیشن براڈ شیٹ کے بعد منہ چھپاتی پھررہی ہے۔