ماسکو(نیوزڈیسک)روسی میڈیا کے مطابق روس پاکستان کو لڑاکا ہیلی کاپٹر کے ساتھ لڑاکا طیارے سخوئی ایس یو 35 فراہم کرے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان جنگی طیاروں کی فراہمی کے معاہدے کے لئے مذکرات جاری ہیں۔ روسی ذرائع ابلاغ نے خبررساں ادارےRIA نوووسٹی کے حوالے سے لکھا کہ پاکستان کو لڑاکا طیاروں کے چند یونٹس فراہم کرنے کا اعلان اسسٹنٹ روسی صدر ولادیمیر کوذن نے کیا۔ معروف تحقیقاتی صحافی رفیق مانگٹ کے مطابقانہوں نے کہا کہ روس پاکستان کو جنگی ہیلی کاپٹر ایم آئی 35ایم کے علاوہ جنگی طیارے بھی فراہم کرسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق جنگی ہیلی کاپٹروں اور جنگی طیاروں کی فراہمی کے لئے پاکستان کے ساتھ معاہدوں کی تیاری پر روس مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم انہوں اس پر زور دیا کہ پاکستان کو فراہم کیے جانےوالے جنگی ہیلی کاپٹر اور جنگی طیاروں کی تعداد کے بارے ابھی حتمی کوئی معلومات نہیں۔ اس سے قبل رپورٹس کے مطابق روسی سفیر نے کہا تھا کہ پاکستان کو جنگی ہیلی کاپٹر ایم آئی35 ایم فراہم کیے جائیں گے، لیکن یونٹس کی تعدا د نہیں بتائی گئی۔ ماضی میں روس کی طرف سے ایس یو 35 لڑاکا طیارے بیرون ملک فراہم نہیں کیے گئے۔ فی الحال چین کو ان لڑاکا طیاروں کی فروخت کے لئے ایک معاہدے پر بحث کی جارہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ طیارہ سپر فلینکر کے نام سے بھی جانا جاتاہے۔ فور ڈبل پلس کیٹیگری کے کثیر جہتی صلاحیتوں کے حامل ایس یو 35لڑاکا طیارے ففتھ جنریشن کے ایس یو 27جنگی طیاروں کی جدید خصوصیات رکھتے ہیں۔ ان جنگی طیاروں کی پہلی آزمائش2011ءمیں کی گئی اور فوج میں پہلا طیارہ 2012ءکے آخر میں سامنے آیا۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق روسی فضائیہ نے ایس یو 35 کااپ گریڈ ڈیزائن ایس یو 35S تیار کیا ہے۔ روسی فضائیہ نے اپ گریڈ لڑاکا طیاروں کے 48 پروڈکشن یونٹس کا آرڈر دیا ہے۔ روس کی طرف سے ان لڑاکا طیاروں کے دونوں ماڈل کی کئی ممالک میں مارکیٹنگ کی گئی جن میں برازیل، چین، بھارت، انڈونیشیا اور جنوبی کوریا شامل ہیں لیکن اب تک کوئی برآمدی آرڈر حاصل نہیں ہوا۔ سخوئی طیاروں کے دوسرے جدید ایس یو 35ورژن کے 160 سے زائد یونٹس دنیا بھر کو برآمد کیے جائیں گے۔