کراچی(این این آئی)حکومت نے نئے سال کے پہلے دو ہفتوں کے دوران اخراجات کے لیے اوسطاً ہر روز 12 ارب 79 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے ہیں۔چودہ روز میں اوسطا روزانہ بینکوں سے 8 ارب روپے سے زیادہ کا قرضہ بھی لیا گیا۔اسٹیٹ بینک کے مطابق جنوری 2021 کے پہلے چودہ دنوں میں حکومت کی طرف سے
مجموعی طور پر 177 ارب 69 کروڑ 90 لاکھ مالیت کے نئے نوٹ جاری کیے گئے جو گزشتہ سال سے اسی عرصے کے مقابلے میں 33.5فیصد زیادہ ہیں۔2020 کے پہلے دو ہفتوں کے دوران 133 ارب 13 کروڑ روپے کے نئے نوٹ جاری کیے گئے تھے۔ نئے نوٹوں کے اجرا کے باعث اس دوران ملک میں زیر گردش نوٹوں کی مجموعی مالیت 177 ارب 76 کروڑ روپے کے اضافے سے 6 ہزار 721 ارب 56 کروڑ 70 لاکھ روپے تک پہنچ گئی۔بجٹ اخراجات پورے کرنے کے لیے دو ہفتوں کے دوران حکومت نے بینکنگ سیکٹر سے مجموعی طور پر 113 ارب 64 کروڑ 40 لاکھ روپے کے نئے قرضے بھی لیے۔آمدنی کے مقابلے میں اخراجات میں زیادہ اضافے کے باعث نئے سال کے آغاز پر حکومت کی طرف سے اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض لینے کے ساتھ ساتھ نوٹ چھاپنے کی رفتار بھی تیز ہو گئی۔واضح رہے کہ حکومت نے دو سال میں 5 ارب ڈالرز اور 4.5 ٹریلین روپے کے قرضے حاصل کیے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس ہوا۔ وقفہ سوالات میں وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے این ایف سی میں سے صوبوں کے 154 ارب کی کٹوتی کے سوال کا جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ این ایف سی سے کسی قسم کی کٹوتی نہیں ہوئی، وفاق یہ حق ہی نہیں
رکھتا کہ ایوارڈ سے صوبوں کی کٹوتی کرے، 154 ارب کی کٹوتی کا سوال ہے، جب اختیار ہی نہیں تو کٹوتی بھی نہیں۔وزارت خزانہ نے تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ 2018 سے 2020 کے دوران حکومت نے قومی مالیاتی اداروں سے 4.5 ٹریلین روپے کے اندرونی قرضہ جات حاصل کیے، جن میں شیڈیولڈ بینکوں سے 1.8 ٹریلین اور اسٹیٹ بینک سے 3.6 ٹریلین روپے کے قرضے شامل ہیں۔وزارت خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں
کے دوران حکومت نے بین الاقومی مالیاتی اداروں سے 5 ارب ڈالرز کا قرضہ بھی لیا جبکہ 16.4 ارب ڈالرز کے بیرونی قرضے جبکہ 19.9 ٹریلین روپے کے اندرونی قرضے واپس کیے گئے۔مشیر تجارت نے کہا کہ ہماری ایکسپورٹس بڑھنا شروع ہوچکی ہیں، جنوری 2019میں ایکسپورٹس میں 14 فیصد اضافہ ہوا، کورونا وباء کے دوران ایکسپورٹس میں کچھ کمی آئی، سال 2018، 20 میں ہماری مجموعی ایکسپورٹس میں اضافہ ہوا ہے۔