اسلام آباد (این این آئی)حکومت نے سینٹ کو بتایاہے کہ ہم زرِ مبادلہ کے ذخائر 8 سے 13 ارب ڈالرز پر لے آئے ہیں۔ جمعہ کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر حماد اظہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب ہم آئے تھے تو اسٹیٹ بینک کے ذخائر 8 ارب ڈالرز تھے اور
اب یہ ذخائر 12 سے 13 ارب ڈالرز ہیں، ہم نے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا ہے ، ہم اوسط 10 ارب ڈالرز سالانہ واپس بھی کر رہے ہیں۔وزارت خزانہ نے سینیٹ میں دیے گئے تحریری جواب میں کہا کہ اکتوبر 2020 میں زر مبادلہ کے ذخائر 19 ارب 39 کروڑ اور دسمبر 2020 میں ذخائر 20 ارب 51 ارب ڈالرز تھے۔وزارت اقتصادی امور کے جواب میں کہا گیا کہ 12 سال میں ایف بی آر کی تنظیم نو کے لیے 14 کروڑ 39 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا اور گزشتہ 12 سال میں ایف بی آر کے ٹیکس اکٹھا کرنے میں 309 فیصد اضافہ ہوا۔مشیر تجارت عبد الرزا ق دائو دنے بتایاکہ جون 2020 میں کورونا کے باعث ملک کی ایکسپورٹ صفر ہو گئی تھی۔مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ 19-2018 میں پاکستان کی براذمدات 23 ارب ڈالرز تھیں جس میں جنوری 2019 میں 14 فیصد اضافہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث ملک کی ایکسپورٹ گر گئی اور جون 2020 میں کورونا کے باعث ایکسپورٹ صفر ہو گئی تھی۔