کراچی(این این آئی) کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ماہانہ کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف اس وقت سامنے آیا جب کراچی کی الجناح ٹریڈنگ کمپنی نے ویسٹیج پیپر کے درجنوں کنٹینر 140 ڈالر کے بجائے 110 ڈالر ٹن کے حساب سے کلیئر کرائے۔ویسٹیج پیپر کی قیمت میں
30 ڈالرفی ٹن کے اضافہ کا ایس ار او دسمبر 2020 میں جاری کیا گیا۔ اس کے مطابق ویسٹیج پیپر کی قیمت 110 ڈالر کے بجائے 30 ڈالر اضافے کے ساتھ 140 ڈالر فی ٹن کر دی گئی مگر متعلقہ کمپنی کے کنٹینروں کو 110 ڈالر کے حساب سے ہے نکالا گیا۔مذکورہ کمپنی ویسٹیج پیپر کے 25سے 30کنٹینرزماہانہ منگواتی ہے، اس حساب سے ماہانہ کروڑوں روپے کا نقصان قومی خزانے کوپہنچایا جارہا ہے ۔ درجنوں کمپنیاں کو اس حساب سے ریٹ لگا کر ان کا مال نکالا جا رہا ہے جبکہ کچھ کو گرین چینل کی سہولت بھی حاصل ہے،جن کے مال کو چیکنگ کے بغیرکلیئر کیا جاتا ہے۔دوسری طرف کراچی کے شہری نے زائد بل بھیجنے پر سوئی سدرن گیس کمپنی کے میگا کسٹمرکیئر سینٹر میں توڑ پھوڑ کردی ہے اور املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔ کراچی کے شہری بجلی کے زائد بلوں کے باعث ویسے ہی پریشانی کا شکار رہتے ہیں اور آئے دن کے اس سے متعلق کوئی خبر منظر عام پر آتی ہے، اب بجلی کے ساتھ ساتھ گیس کے زائد بلوں نے شہریوں کو چکرادیا ہے۔ایسا ہی واقعہ سوئی سدرن گیس کمپنی کے میگا کسٹمر کیئر سینٹر میں رونما ہوا، جہاں ایک مشتعل شہری نے بل درست نہ ہونے پر ایس ایس جی سی کیئر سینٹر کے شیشے توڑ ڈالے اور املاک کو نقصان پہنچایا۔مشتعل شہری کا موقف تھا کہ ایس ایس جی سی کی جانب سے
گھر کا بل2لاکھ28ہزار روپے بھیجا گیا، متعدد چکر لگانے کے باوجودبل درست نہیں کیا جا رہا تھا، شہری نے بتایاکہ عملے کی جانب سے بل کو درست کرنے کے بجائے اس کی قسطیں کرانے پر زور دیا جارہا تھا، حکام کے رویئے سے تنگ ہوکر دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔