جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

براڈشیٹ کو ادائیگیوں سے متعلق نیب کو مکمل معلومات تھیں، نیا پنڈورا باکس کھل گیا،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 19  جنوری‬‮  2021 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)براڈشیٹ کو ادائیگیوں کے حوالے سے نیب کو مکمل معلومات تھیں۔ نیب کی 43 کروڑ 30 لاکھ روپے ادائیگی کی سمری ای سی سی نے 4 نومبر کو منظور کی۔ روزنامہ جنگ میں طارق بٹ کی شائع خبرکے مطابق،نیب جو کہ براڈشیٹ کو کی گئی بھاری ادائیگی

کے معاملے سے اپنے آپ کو دور کرنے کی کوشش کررہا ہے وہ بڑی حد تک حکومت سے اثاثہ بازیابی فرم کی جانب سے عائد جرمانے کے معاملے کو حل کرنے کی منظوری کا خواہاں ہے۔ دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیب کی ایما پر براڈشیٹ کو پاکستان ہائی کمیشن لندن کی جانب سے کی گئی ادائیگی جو کہ 2 کروڑ 87 لاکھ 6 ہزار ڈالرز (4.59 ارب روپے) بنتی ہے۔ اس ادائیگی سے ایک ماہ قبل ہی نیب نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) سے غیرملکی فرم کو 2317389.29 ڈالرز یعنی 43 کروڑ 30 لاکھ 91 ہزار روپے ادا کرنے کی منظوری لے لی تھی۔ 17 دسمبر کو لندن ہائی کورٹ کے فنانشل ڈویژن نے براڈشیٹ کو 30 دسمبر تک ادائیگی کا حتمی تھرڈ پارٹی حکم نامہ جاری کیا تھا۔ نیب کی درخواست پر ای سی سی سے منظور کی گئی ادائیگی کی تفصیلات میں انٹرسٹ آن ایوارڈ (کوانٹم) 1023049 ڈالرز،انٹرسٹ آن ایوارڈ (کوسٹ) 221161 ڈالرز، گزشتہ مالی سال کے واجب الادا 1073179.29 ڈالرز اور

غیر ملکی وکلا/لا فرمز کی فیس 150000 برطانوی پائونڈز شامل تھے۔ 26 اکتوبر، 2020 کو ای سی سی کو بھجوائی جانے والی نیب سمری میں کہا گیا تھا کہ براڈشیٹ نے نیب کے ذریعے حکومت پاکستان کے خلاف چارٹرڈ انسٹیٹیوٹ برائے لندن میں مصالحت کا مقدمہ دائر کیا ۔ جس میں

27226590.50 ڈالرز جرمانہ عائد ہوا ہے۔ جب کہ ان حکم ناموں کے 60 یوم کے بعد انٹرسٹ لاگو ہوگا۔ سمری میں مزید کہا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران نیب کو سنگین بجٹ مشکلات کا سامنا ہے۔ ناکافی بجٹ کی وجہ سے نیب اپنے اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہے۔

مذکورہ جرمانوں کے تناظر میں اضافی مالی وسائل مختص کرنے کی ضرورت ہے۔ ای سی سی کو بھجوائے گئے نیب تجویز میں کہا گیا کہ فنانس ڈویژن 43 کروڑ 30 لاکھ 91 ہزار روپے اپنے بجٹ سے نیب کو فراہم کرے۔ اسے اٹارنی جنرل پاکستان کے دفتر نے بھی کلیئر قرار دیا اور کہا کہ نیب اپنی سمری براہ راست قانون و انصاف ڈویژن کے بغیر بھجواسکتا ہے۔ نیب نے یہ رقم آئین کے آرٹیکل 84 کے تحت اپنی بجٹ ضروریات پوری کرنے کے لیے منظوری کی درخواست کی تھی۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…