اسلام آباد ( آن لائن ) وفاقی حکومت نے جعلی اور گھوسٹ پنشنرز کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اب صرف تصدیق شدہ پنشنرز کو ہی پنشن ملے گی۔ سال میں دوبار بائیو میٹرک یا لائف لائن سرٹیفیکیٹ لازمی جمع کرانا ہوگا۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری سرکلر کے مطابق اب صرف بائیو میٹرک تصدیق والے اکاؤنٹس ہولڈرز کو ہی پنشن ملے گی۔ جوائنٹ اکاؤنٹس میں پنشن کی
سہولت بھی ختم کر دی گئی ہے۔دستاویز کے مطابق معذوری کی وجہ بائیو میٹرک نہ کرانے والے پنشنر لائف لائن سرٹیفیکیٹ دیں گے۔تمام پینشنرز کے لیے ہر سال مارچ اور اکتوبر میں بائیو میٹرک یا لائف لائن سرٹیفیکیٹ لازمی جمع کرانا ہوگا۔ مسلسل 6 ماہ تک پنشن نہ نکلوانے پر اکاؤنٹ غیر فعال کر دیا جائے گا۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا کی تمام جامعات میں نئی بھرتی ہونے والے ملازمین کیلئے پنشن کی سہولت ختم کردی گئی۔محکمہ ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخوا نے صوبے کی تمام جامعات میں مالی خسارے سے بچنے کے لیے نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کی پنشن کی سہولت ختم کردی۔ ہائر ایجوکیشن خیبر پختونخوا کے اعلامیے کے مطابق صوبے میں جامعات کے زیر نگرانی اسکولوں کی فیسوں پر بھی نظر ثانی کرکے فیس بڑھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ جامعات کے ملازمین کے میڈیکل اور ہاس الاونس کو تبدیل کرکے صوبائی حکومت کے اسکیل کے برابر لایا جائے جبکہ مرمت، سکیورٹی اور دیگر اخراجات کے لیے کیمپس کے اندر رہائش پذیر ملازمین سے پیسے وصول کیے جائیں تاکہ جامعات پر کم سے کم بوجھ پڑھ سکے۔