اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

سڑکوں پر فروخت ہونے والے ماسک شہریوں میں بیماریوں باٹنے کا سبب بننے لگے لوگ کھلے عام ماسک سے بیماریاں پھیلنے سے متعلق بے خبر، رپورٹ خوفناک انکشاف

datetime 10  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)انتظامیہ کی عدم توجہ کی وجہ سے ریڑھیوں اور سائیکلوں پر گرد و غبار سے بھرے کھلے عام ماسک سڑکوں پر فروخت ہورہے ہیں جو شہریوں میں بیماریوں بانٹنے کا زیادہ سبب بن رہے ہیں۔کراچی میں سڑکوں، ریڑھیوں اور سائیکلوں پر کھلے ماسک فروخت ہورہے ہیں، شہر کے مختلف علاقوں صدر، ایمپریس مارکیٹ، بوہری بازار، لالو کھیت، لانڈھی، نیو کراچی، لیاقت آباد،

ناگن چورنگی، ناظم آباد، طارق روڈ، بہادر آباد، اختر کالونی، کورنگی سمیت دیگر علاقوں میں سڑکوں پر ریڑھی بان اور سائیکلوں پر کھلے عام ماسک فروخت کرنے کی وجہ سے شہری مزید بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت 73 فیصد سے زائد لوگ کھلے عام ماسک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے لاعلم ہیں کہ کھلے عام ماسک استعمال کرنے سے انہیں کیا، کیا بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں اور وہ کن کن بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ دکاندار بھی کھلے عام سٹرکوں پر ماسک فروخت کرنے سے اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے لاعلم ہیں،دوسری جانب شہر کی انتظامیہ اور دیگر ادارے بھی خاموش تماشائی بننے ہوئے ہیں کہ کھلے عام سڑکوں پر ماسک فروخت ہونے سے شہری کن کن بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں جس سے شہریوں کے دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ ماسک استعمال کرنے کے بعد انہیں کھلے عام سڑکوں پر پھینک دیتے ہیں اور استعمال شدہ ماسک سڑکوں پر پھینکنے سے بھی شہری دیگر بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔حکومت کی جانب سے جہاں موجودہ وبا کے بارے میں حفاظتی اقدامات کرنے کے لئے خاطر خواہ ہدایات کی جارہی ہیں اور لوگوں کو بھی ایک دوسرے کے ساتھ میل جول کم سے کم کرنے اور پبلک مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے لیکن اس کے ساتھ لوگوں کو یہ آگاہی بھی ضروری ہے کہ وہ پیکنگ والا اور میڈیکل اسٹور اور جنرل اسٹور سے ہی ماسک خریدنے کو زیادہ سے زیادہ ترجیح دیں تاکہ وہ حفاظتی اقدامات کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریوں سے بھی محفوظ رہ سکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…