اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی خفیہ ایجنسی را نے پاکستانی شہریوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کرنے کیلئے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔ روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پرنسپل کراچی گرامر اسکول مسٹر سائمن گلاسن بعض سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں جو طلبا اور
ان کے والدین کیلئے ایک ممکنہ خطرہ ہیں۔ مذکورہ اسکول نے ممبئی میں رجسٹرڈ ہندوستانی کمپنی ایم / ایس کیپٹا سمس (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ سے سافٹ ویئر خریدا ہے۔اس ہندوستانی سافٹ وئیر کی مدد سے اسکول کو طلبا، والدین کی معلومات تک رسائی حاصل ہوگی جس میں تاریخ پیدائش، صنف، نسل، مذہب، پتہ، رابطہ نمبر، ای میل پتہ، طبی معلومات، کاروباری تفصیلات اور تصویر شامل ہیں۔ایم / ایس کیپٹا سمس (انڈیا) کمپنی کا سپورٹ آفس بنگلور میں واقع ہے جہاں بیک اپ ڈیٹا رکھا جائے گا۔تمام معلومات براہ راست ہندوستان کو جائے گی، جبکہ سافٹ ویئر کی ادائیگی بذریعہ برطانیہ کی گئی ہے تا کہ اصل معاملے کو چھپایا جا سکے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں ایسی کمپنیاں موجود ہیں جو ایسے سافٹ ویئر تیار کر سکتی ہیں لیکن اس کے باوجود مسٹر گلاسن نے ہندوستان سے اس سافٹ ویئر کی خریداری کیلئے اصرار کیا، اس سے اشارہ ملتا ہے کہ موصوف پاکستانی ڈیٹا اکٹھا کرنے میں ہندوستانی عناصر کی حمایت کررہے ہیں۔