لسبیلہ (این این آئی )گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں لکویڈ گیس کے بحران کی وجہ سے شپ بریکنگ کے تمام پلاٹس پر کام بند ہونے کی خطرے کی گھنٹی بج گئی ہزاروں مزدور بے روزگار ہونے کا خدشہ شپ بریکنگ یارڈ کے مختلف پلاٹس پر لکویڈ گیس بحران ہونے سے مزدوروں کو کام سے چھانٹی کیا جارہا ہے جس کے باعث ہزاروں مزدور بے روزگار ہورہے ہیں شپ بریکز پریشانی میں مبتلا۔
زرائع نے بتایا کہ شپ بریکنگ یارڈ میں پاکستان آکسیجن،غنی گیس ،فائین گیس ،ڈینم گیس ،پلاٹوں پر گیس سپلائی کرتی ہیں مزکورہ کمنیز نے قیمت بڑھاکر شپ بریکنگ یارڈ میں گیس سپلائی بند کردی ہے سروئے رپورٹ کے مطابق شپ کے ایک پلاٹ پر تقریبا” ماہانہ 80 ہزار کیوک میٹر گیس سپلائی ہوتی تھی اب گیس بحران کے باعث پلاٹ بند ہونا شروع ہوگئے ہیں موجودہ وقت میں ایک ہفتے سے شپ بریکنگ میں گیس کی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے جس سے جہاز کی کٹائی سست روی کا شکار ہیں زرائع کا کہنا ہے کہ مزکورہ کمپنیز کراچی میں مختلف ہسپتالوں میں گیس سپلائی کررہی ہیں مگر دوسری جانب شپ بریکنگ یارڈ میں لکویڈ گیس کے ریٹ میں اضافہ مبینہ طور پر کیا گیا ہے جبکہ جہاز کی کٹائی میں تمام دارومدار لکویڈ گیس پر انحصار کرتا ہے گیس بحران کے اثرات غریب مزدوروں پر نمودار ہورہے ہیں ہزاروں مزدور بے روزگار ہورہے ہیں دوسری جانب شپ بریکزز میں بھی مایوسی پائی جاتی ہے شپ سے بے روزگار ہونے والے مزدوروں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان وفاقی وزیر پٹرولیم و مصنووعات اور وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان سے اپیل کی ہے کہ مزکورہ کمپنیز کو شپ بریکنگ یارڈ کو گیس فرائمی کی فوری ہدیات جارہی کی جائے تاکہ ہزاروں مزدور بے روزگاری سے بچ سکیں۔