واشنگٹن،بیجنگ(این این آئی)کورونا وائرس کی ویکسین کے بارے میں وسیع پیمانے پر پائے جانے والے بہت سے غلط دعوں کی ہم نے جانچ کی ہے جن میں انسانوں کے اندر مائیکروچپ ڈالنے سے لے کر جینیٹک کوڈ کی تبدیلی تک کی بات کہی گئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر
مستقل طور پر ایسے دعوے دیکھے گئے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ویکسین آپ کسی طرح آپ کے ڈی این اے کو بدل دے گی۔تین آزاد سائنس دانوں سے پوچھا گیاتو انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی ویکسین انسانی ڈی این اے کو تبدیل نہیں کرے گی۔دریں اثنا چین سے کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ انڈونیشیا پہنچ گئی، امریکا سے برطانیہ کو بھی ویکسین مل گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ امریکی کمپنی کی ویکسین استعمال کرنیوالا پہلا ملک بن گیا، ویکسین لگانے کا آغازآج ہو گا۔ برطانوی وزارت صحت کے مطابق سب سے پہلے ویکسین 80 سال سے زائد عمر کے افراد اور میڈیکل فرنٹ ورکرز کو دی جائے گی۔دوسری جانب انڈونیشیا میں بھی چین کی تیار کردہ ویکسین کی ایک کروڑ بیس لاکھ خوراکیں پہنچ گئیں، انڈونیشیا کے صدر کے مطابق ایک کروڑ 80لاکھ خوراکیں جنوری میں مل جائیں گی۔