ایک بڑا ڈاکا اور بڑی واردات تیار۔۔۔سٹیٹ بینک نے ایکسپورٹرز کو کونسی چھوٹ دیدی ، رئوف کلاسرا کا چونکا دینے والے انکشافات

1  دسمبر‬‮  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اب ایک نئی واردات کے بارے میں سنیں بلکہ بہت بڑا ڈاکا اور قانونی منی لانڈرنگ کا نیا طریقہ۔ سٹیٹ بینک نے پچھلے ماہ ایک فیصلہ کیا۔ روزنامہ دنیامیں شائع رئوف کلاسرا کے کالم کے مطابق ۔۔یہ کہ اب پاکستانی ایکسپورٹرز دس فیصد کے بجائے 35 فیصد تک فارن کرنسی اکائونٹس میں سے بیرون ملک خرچ کر سکتے ہیں۔ مطلب اگر آپ نے ایک ارب ڈالرز ایکسپورٹ سے کمایا ہے

تو سرکاری طور پر اجازت دی گئی ہے کہ آپ 350 ملین ڈالرز بیرون ملک لے جا سکتے ہیں‘ بس آپ کو رسیدیں دینا ہوں گی کہ آپ نے کہاں کہاں خرچ کیا۔ کوئی ایجنٹ، کوئی کنسلٹنٹ ہائر کیا وغیرہ وغیرہ؟ مطلب اب آپ جعلی انوائس بنوا کر جمع کراکے ساڑھے تین سو ملین ڈالر باہر بھجوا سکتے ہیں۔ جیسے پہلے دس فیصد رعایت کے نام پر جعلی بل دکھا کر جائیدادیں خریدیں اب وہی کام بڑے پیمانے پر ہوگا۔ مطلب پاکستان کی کل ایکسپورٹ اس وقت اگر 23 ارب ڈالر ہے تو سات آٹھ ارب ڈالر اب آپ آرام سے پاکستان سے باہر سچے جھوٹے خرچے شو کرا کے لے جا سکتے ہیں۔اب اندازہ کریں کہ یہ قوم دنیا بھر سے ڈالرز کی بھیک مانگ رہی ہے اور بینک نے یہ فیصلہ کر دیا ہے کہ آئندہ دس کے بجائے آپ 35 فیصد فارن کرنسی بیرون ملک خرچ کر سکتے ہیں۔ یہ نواز شریف کے اکنامک ایکٹ 1992 سے بھی بڑا کام کیا گیا ہے۔ کوئی ملک ہوگا جو سو ڈالرز پر 35 ڈالرز بیرون ملک اخراجات کے نام پر آپ کو ایکسپورٹ کا پیسہ واپس بیرون ملک لے جانے دے۔ جو ایکسپورٹر اس دس فیصد فارن کرنسی پالیسی سے بھی جعلی بل دکھا کر بیرون ملک جائیدادیں خرید رہے تھے وہ اب 35 فیصد اضافے کی رعایت ساتھ کیا کچھ نہیں کر گزریں گے؟ سوال یہ ہے کیا حفیظ شیخ اور گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے اتنا بڑا فیصلہ کرنے سے پہلے وزیر اعظم عمران خان، کابینہ یا ای سی سی کی منظوری لی؟کیا اس اقدام سے منی لانڈرنگ کو قانونی شکل نہیں مل جائے گی؟ اگر آٹھ ارب ڈالرز یہ ایکسپورٹرز بیرون ملک خرچ کر سکتے ہیں تو کل ایکسپورٹ کی وصولی تو 15 ارب ڈالرز تک آ جائے گی۔ یہ آٹھ ارب ڈالرز جو یہ ایکسپورٹرز سٹیٹ بینک کے نئے قانون کے نام پر باہر لے جائیں گے تو ہم ہر سال وہ آٹھ ارب ڈالرز کہاں سے لائیں گے تاکہ ہمارا خسارہ پورا ہو؟لگتا ہے اس ملک کا کوئی وارث نہیں رہا۔ پہلے اگر شک تھا تو سٹیٹ بینک کے اس ناقابل یقین فیصلے بعد یقین ہو گیا ہے کہ یہ ملک یتیم ہے۔ اب سرکار کی سرپرستی میں اربوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہو گی۔ ایک اور بڑا ڈاکا تیار ہے اور وہ بھی سارا قانونی!

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…