جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

حکومت نے توانائی شعبہ میں قرضے اتارنے کی بجائے قرضوں میں مزید اضافہ کرکے کیا کام کیا؟واجب الادا قرضوں میں سینکڑوں ارب کا اضافہ

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) توانائی کے شعبہ میں واجب الادا قرضوں کی حد860 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے اور پی ٹی آئی حکومت نے توانائی شعبہ میں قرضے اتارنے کی بجائے قرضوں میں مزید اضافہ کرکے شعبہ توانائی کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ انرجی سیکٹر میں قرضوں کی بھرمار ہو گئی ہے۔ جون 2018ء تک واجب الادا قرضوں کی

سطح 616235 ملین یعنی 616ارب روپے تھے اور سکوک بانڈ سے حاصل کیا گیا قرضہ 235ارب ہے۔ حکومت نے اس قرضوں میں سے 59ارب روپے واپس یا ہے جبکہ باقی واجب الاد اقرضے 860 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں اور اس سال 202ارب روپے مزید قرضوں کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ شعبہ توانائی میں قرضوں کی شرح میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ حکومت نے ان قرضوں کو اتارنے کے لئے کوئی پالیسی نہیں بنائی ہے۔ اس حوالے سے ترجمان توانائی کی وزارت جواب دینے سے قاصر ہے۔ملک کی بھر کی بجلی سپلائی کرنے والی کمپنیوں نے حکومت کو 17ارب روپے کی ادائیگیاں ادا کر دی ہیں جس کے نتیجے میں سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہو چکا ہے۔ ان کمپنیوں نے اربوں روپے کی بجلی (سی پی پی اے جی) سے خریدی تھی لیکن اس کی ادائیگی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کمپنیوں میں اربوں روپے کی کرپشن موجود ہے اور بجلی کا خسارہ ظاہر کرکے حکومت سے مالی امداد کے حصول کے لئے سرگرم ہیں۔ دستاویزات کے مطابق ان کمپنیوں میں لائن لاسز خسارہ مقررہ حد سے گزر گئی ہے کیونکہ بجلی چوری ان کمپنیوں میں انتہا کی کر دی گئی ہے۔ دستاویزات کے مطابق فیسکو اور آئیسکو کے علاوہ باقی ڈیسکوز میں خسارہ حد سے بڑھ گیا ہے اور بجلی خرید کی قیمت بھی ان کمپنیوں کو ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…