وزیرآباد(آن لائن)یوٹیلیٹی سٹورز پر دھونس کا بازار گرم 2 ۔کلوگرام چینی کے لیے ہزار روپے کے سامان کی خریداری کی شرط ۔عوام کی سفید پوشی کا بھرم اتارنے لگے ۔ زرعی ملک میں اجناس سبزیاں اور ملکی پیداوار بھی پہنچ سے باہر ہو گئیں ۔غریب عوام کے لئے پریشانی میں
کمی نہیں آئی۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر حکومت کی جانب سے آٹا ،چینی ،گھی ،اور آئل وغیرہ پر سبسڈی کا اعلان کیا گیا ہے لیکن شہر بھر کے یوٹیلیٹی اسٹوورز پر چینی کا کہیں نام و نشان نہیں۔ کئی کئی دن سبسڈائزڈ گھی اور آئل بھی نظر نہیں آتا ۔دالیں عام بازار کی نسبت گراں ہیں ۔اگر ہفتہ عشرہ میں سبسڈائزاشیائے خوردونوش نظر آتی ہیں تو ان کی خریداری کے لیے عام استعمال کے سامان سرف ،چائے ،صابن ،مصالحہ جات کی خریداری کی شرط رکھ دی جاتی ہے جس پر شہری سراپاء احتجاج ہیں ۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوے شہریوںارشد لال،ضمیر کاظمی،شفاقت علی و دیگر نے کہا کہ عوام دو وقت کی روٹی کما کر بچوں کا پیٹ پالے یا یوٹیلیٹی اسٹور والوں کی شرائط پورا کریں۔ دوسری طرف یوٹیلیٹی اسٹور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سبسڈائز اشیائے خوردونوش کی قلت ہے اور ہم دوسرے سامان کے ساتھ فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔حکومت سبسڈائز اشیاء خوردونوش کا کوٹہ بڑھائے تو شکایات کا ازلہ ممکن ہے ۔اگر ہم گاہک کی خواہش کے مطابق سبسیڈائزڈ سامان فروخت کریں گے تو سٹاک ختم ہو جاتا ہے اور دوسرا سامان جوں کا توں رہتا ہے ۔