اسلام آباد(نیوزڈیسک )چین کے صوبے سیچوان کی میان زھو جیل میں قید ایک قیدی نے اپنی محبوبہ کی طرف سے اظہار محبت پچاسویں خط کے بعد بالاآخر محبوبہ سے شادی کر لی۔کہتے ہیں محبت کوئی صرف افسانوی بات نہیں بلکہ یہ ایک مکمل حقیقت اور احساس کا نام ہے جب زمین سوکھ جاتی ہے تو آسمان سے نازل ہونے والی محبت جس کو ہم بارش کہتے ہیں اس سوکھی زمین کو سیراب کرتی ہے۔ اسی طرح ہر انسان فطرت سے ہی اپنے اندر محبت اور نفرت کے جذبات لے کر پیدا ہوتا ہے۔ ڈیجٹل دور میں فیس بک ، ٹیوٹر، واٹس ایپ ہونے کے بعد شاہو چنگ نامی خاتون نے اپنی محبت کے اظہار کیلئے ہی پرانے طریقے کو اپنایا اور میان زھو جیل میں قید اپنے محبوب کو اپنی محبت کا یقین دلانے اور شادی کیلئے 50 چٹھیاں لکھ ڈالیں۔وقت کے مقبول ترین شعر کی پرواہ نہ کی اور ایک سال تک مسلسل چٹھیاں لکھتی رہی۔شیشی بھری گلاب کی پتھر سے توڑ دوںخط کا جواب نہ ملے، خط لکھنا چھوڑدوںپچاسویں خط کے بعد شاہو ڑونگ نے بھی اپنی محبوبہ کی محبت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے اور شادی کیلئے ہاں کر دی۔شادی کی یہ سادہ تقریب جیل میں منعقد ھوئی جہاں دونوں نے زندگی بھر کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے کا عہد کیا۔قیدی شاہو ڑونگ کا کہنا تھا کے شادی کر کے اپنی محبت کی زندگی مشکل میں نہیں ڈالنا چاھتا تھا مگر پھر اس نے اپنا ارادہ بدل دیا۔ اس موقع پر شاہو چنگ نے کہا وہ اپنی محبت پا کر بہت خوش ہے اور اسے امید ہے کہ اس کا شوہر جلد گھر واپس آ جائے گا۔