اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وفاقی وزیر قانون وانصاف بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم نے وزیراعظم عمران خان کو ملک بھر میں 120احتساب عدالتوں کے قیام کے حوالے سے بریفنگ دی ہے۔وزیراعظم نے سپریم کورٹ آف پاکستان کی روشنی میں 120احتساب عدالتوں کے
قیام کی اصولی طور پر منظوری دے رکھی ہے تاہم ابتدائی طور پر مالی مسائل کے پیش نظر 30احتساب عدالتیں قائم کی جائیں گی جبکہ دیگر احتساب عدالتوںکا قیام کام کے بوجھ کو مد نظر رکھتے ہوئے مرحلہ وار عمل میں لایا جائے گا۔وزیراعظم نے ایڈیشنل احتساب عدالتوں کے قیام کے فیصلے پر عملدرآمد کے حوالے سے اسٹبلشمنٹ و فنانس ڈویژن کو بھرپور معاونت کی ہدایات جاری کی ہیں،جس میں آسامیاں،ایچ آر سے متعلق معاملات،مالیاتی منظوری وغیرہ شامل ہیں۔مزید برآں پارلیمانی سیکرٹری قانون وانصاف بیرسٹر ملیکہ بخاری نے جنس کی بنیاد پر تشدد کے حوالے سے جرائم کے مقدمات چلانے کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام بارے وزیراعظم کو بریفنگ دی،جس میں خواتین و بچوں اور خواجہ سراؤں کے ساتھ ریپ اور جنسی زیادتی کے جرائم شامل ہیں۔وزیراعظم نے وزارت قانون وانصاف کے اقدام کو سراہا اور وزارت کو ہدایات جاری کیں کہ موجودہ قوانین میں ترامیم اور ملک بھر میں جنس کی بنیاد پر تشدد کے مقدمات کی سماعت کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے جامع تجویز لانے کیلئے تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائے