لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )گوجرانوالہ جلسہ گاہ میں اپوزیشن جماعتوں کا پاور شو،ہزاروں کی تعداد میں کارکنان کی شرکت کا دعوی ۔ تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے ذرائع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ قائدین جلسہ گاہ تک نہیں پہنچے ہیں لیکن جلسہ گاہ عوام کے ٹھاٹھے مارتے سمند ر سے بھر گئی ہے، جلسہ گاہ میں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں جماعتوں کے کارکنان جمع ہو چکے ہیں۔
جبکہ میڈیا اور حکومتی ترجمانو ں کے مطابق اسٹیڈیم میں چند ہزار کرسیاں لگائی گئیں ہیں ۔قبل ازیں پی ڈی ایم قیادت کی جانب سے 10 ہزار کرسیاں لگانے کا دعویٰ کیا گیا ہے ، جبکہ کہا گیا ہے کہ سیاسی ورکرز کو قائل کرنے کیلئے ایک ہفتے تک انتھک کوششیں کی گئیں ہیں ۔ پی ڈی ایم جلسے کیلئے سیکیورٹی پلان بھی جاری کردیا گیا ہے۔گوجرانوالہ جلسے کے موقع پر 3 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی سر انجام دیں گے۔ سیکیورٹی کو 3 درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم کے نجی 500 سیکیورٹی اہلکار بھی ڈیوٹیسرانجام دیں گے۔ اسٹیڈیم میں 7 داخلی و خارجی راستوں پر پولیس کی نفری تعینات رہے گی۔دوسری جانب فاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے گوجرانوالہ سٹیڈیم بھرنا تھا ، لیکن ان کی طرف سے آدھا سٹیڈیم چھوڑ کر سٹیج لگایا گیا ، جہاں پہلے ہی اس کی گنجائش 30 ہزار تھی جو اب 20 ہزار رہ گئی۔ اس حوالے سے تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے لکھا کہ اپوزیشن کی اتنی جماعتیں مل کر بھی ناکامی کے خوف کا شکار ہیں ، یہ عمران خان ہی تھا جس نے مینار پاکستان کا گرانڈ بھی بھر دیا تھا جب کہ ان سب سے مل کربھی اس کا آدھا نہیں ہونا۔ دوسری جانب صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ گوجرانوالہ جلسے میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے
اور ان کا جلسہ لاکھوں کا ہو گا لیکن 30 ہزار افراد کی گنجائش رکھنے والے سٹیڈیم میں لاکھوں افراد کیسے آ سکتے ہیں، گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میڈیا کرتے ہوئے راجہ بشارت نے کہا کہ پی ڈی ایم نے حکومت کو یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ گوجرانوالہ جلسہ کے موقع پر کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروائے گی، حکومت نے
پی ڈی ایم کی قیادت کو سمجھانے کی کوشش کی ہے اور پی ڈی ایم نے حکومت سے باقاعدہ ایک تحریری معاہدہ کیا ہے اور اب اس معاہدے کی پاسداری اپوزیشن کی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب جلسہ گاہ کے اندر اور باہر شرکاء میں ماسک اور سینی ٹائرز تقسیم کرے گا، تاہم حکومت کو اس جلسے سے کوئی پریشانی نہیں ہے۔