اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف اینکر اور تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عام آدمی کی ذاتی رہائش کیلئے کوئی منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس میں 10 سے 12 ہزار کی ماہانہ قسط دے کر متوسط طبقے کا ایک شخص اپنے چھوٹا مکان تعمیر کرسکتا ہے
یا کوئی فلیٹ خرید سکتا ہے اور یہ پیش رفت وزیراعظم عمران خان کی ذاتی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔انہوں نے اپنے پروگرام میں مزید بتایا کہ پاکستان میں تعمیراتی شعبے کو فروغ دینے کیلئے پہلی بار بینکنگ سیکٹر کو ہائوسنگ فنانس کی جانب راغب کیا گیا ہے، اس منصوبے میں پاکستان کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوگا کہ 10 سال تک قرضوں میں سود کا آدھا حصہ حکومت خود برداشت کرے گی۔سینئر صحافی کے مطابق حکومت نے اس منصوبے کیلئے 33 ارب روپے مختص کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا ہے، اس منصوبے میں صرف وہی پاکستانی شہری حصہ لے سکیں گے جو پہلی بار مکان خرید رہے ہوں گے یا تعمیر کررہے ہوں گے، ہوم فناسنگ مارک اپ سبسڈی کی یہ سہولت تمام بینکوں کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہے اور اسے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے حصے میں نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم میں حصہ لینے والے افراد کو قرضہ دیا جائے گا، جبکہ دوسرے درجے میں نیا پاکستان ہاسنگ اسکیم کا حصہ نہ بننے
والے یا اس اسکیم میں درخواست مسترد ہوجانے والے افراد شامل ہوں گے، پہلے اور دوسرے مرحلے میں 125 گزیا 5 مرلہ یا850 فٹ کے فلیٹس کیلئے قرض لے سکیں گے، جس کی زیادہ سے زیادہ مالیت حکومت نے 35 لاکھ روپے مقرر کی ہے۔اس منصوبے کے تحت 20 سال
کیلئے 30 لاکھ تک کا قرض ملے گا، پہلے 5 برسوں میں شرح سود 5 فیصد جبکہ اگلے 5 سالوں میں 7 فیصد ہوگی، اس عرصے میں شرح سود کیلئے حکومت تقریبا آدھا حصہ ادا کرے گی۔اس منصوبے کے تیسرے مرحلے میں 10 مرلہ، یا 250 گز یا 1150 مربع فٹ کے فلیٹ
کیلئے قرض لیا جاسکے گا، اب کیلئے حکومت نے 60 لاکھ روپے تک کی قیمت مقرر کی ہے، اس منصوبے کے تحت متوسط طبقے کو 20 سال کیلئے 50 لاکھ روپے تک کا قرض ملے گا، اس میں حکومت پہلے پانچ سالوں میں 7 فیصد جبکہ اگلے 5 سالوں کیلئے 9 فیصد شرح سود کیلئے سبسڈی دے گی۔