جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

ہاؤسنگ اور تعمیرات کی فنانسنگ سٹیٹ بینک نے بینکوں کیلئے ترغیب اور سزا کا طریقہ کار متعارف کرا دیا

datetime 8  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)بینک دولت پاکستان نے مارگیج قرضے اور ڈویلپرز اور بلڈرز کو مالکاری کی فراہمی کی خاطر بینکوں کے لیے لازمی ہدف مقرر کرنے کے قبل ازیں کیے گئے اقدام کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ان اہداف کو پورا کرنے کی ترغیب دینے کا طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔

اس طریقہ کار میں ہدف پورا کرنے میں ناکامی پر بینکوں کے لیے سزائیں بھی شامل ہیں۔اس طریقہ کار کے مطابق ،جو 31 دسمبر 2020 کو شروع ہوگا ،بینکوں کو یہ ترغیب حاصل ہوگی کہ اگر وہ کسی سہ ماہی میں ہاؤسنگ اور عمارات کی تعمیرات کے لیے فنانسنگ کا مقررہ ہدف حاصل کرلیتے ہیں یا اس حد سے تجاوز کرجاتے ہیں تو اگلی سہ ماہی میں اسٹیٹ بینک میں رکھا جانے والا مطلوبہ نقد ِمحفوظ (Cash Reserve Requirement, CRR) کم کردیا جائے گا۔ اگلی سہ ماہی کے لیے مطلوبہ نقد ِمحفوظ کی رقم میں اتنی کمی کی جائے گی جتنا 30 جون 2020 سے متعلقہ سہ ماہی کے آخر تک ہاسنگ اور تعمیرات کی مالکاری میں اضافہ ہوگا۔ تاہم یہ ترغیب مجموعی طلبی اور زمانی واجبات کے ایک فیصد کی بالائی حد سے مشروط ہوگی جس کے مطابق مطلوبہ نقد ِمحفوظ کا حساب لگایا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ بینک یومیہ کم از کم مطلوبہ نقد ِمحفوظ، جو اس وقت 3 فیصد ہے، برقرار رکھنے پر قائم رہیں گے۔

اس کے برعکس اگر بینک ہدف پورا کرنے میں ناکام رہے تو انہیں یہ سزا دی جائے گی کہ جتنی رقم ہدف سے کم ہوگی اتنا ہی اضافی مطلوبہ نقد ِمحفوظ رکھنا ہوگا۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مطلوبہ نقدِ محفوظ کی رقم پر بینکوں کو کوئی منافع نہیں ملتا۔ اس لیے مطلوبہ نقد ِمحفوظ کی

رقم میں کمی بینکوں کے لیے ترغیب اور اس رقم میں اضافہ سزا کا اثر رکھتا ہے۔ ترغیبی طریقہ کار کی مزید تفصیلات بینکوں کو جاری کردہ سرکلر میں فراہم کی گئی ہیں جو اس لنک پر دستیاب ہے:https://www.sbp.org.pk/dmmd/2020/CL3.htmاسٹیٹ بینک ملک میں ہائوسنگ اور تعمیراتی سرگرمیوں

کے فروغ کے لیے فنانس کو تقویت دینے کی خاطر بینکوں کے ساتھ فعال طور پر کام کررہا ہے۔ مکانات کی تعمیر اور شعبہ تعمیرات کی نمو معیشت کے لیے بے حد اہم ہے کیونکہ اس کے متعدد منسلکہ صنعتوں سے روابط ہیں اور اس میں روزگار تخلیق کرنے کی استعداد ہے نیز بیشتر

ہمسر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں نجی شعبے کے قرضے اور جی ڈی پی کا تناسب کم ہے۔ اس شعبے میں فنانسنگ بڑھانے کے لیے اسٹیٹ بینک نے بینکوں کے لیے لازمی اہداف کو پورا کرنا ضروری قرار دیا ہے جس کے مطابق 31 دسمبر 2021 تک ان کی ہائوسنگ اور تعمیرات

کی مالکاری ملکی نجی شعبے کے قرضے کے 5 فیصد کے مساوی ہونی چاہیے۔ چنانچہ 31 دسمبر 2020 سے 31 دسمبر 2021 تک کے سہ ماہی اہداف بینکوں کے ساتھ طے ہوگئے ہیں۔اسٹیٹ بینک کو توقع ہے کہ مطلوبہ نقد محفوظ کے ڈھانچے میں تبدیلیوں کے ذریعے اس ترغیبی طریقہ کار کے نتیجے میں بینک ہاؤسنگ اور تعمیرات کی فنانس پر زیادہ توجہ مرکوز کریں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…