اسلام آ باد ( مانیٹرنگ ڈیسک ) سرکاری ملازم کی غیر ملکی سے شادی کی اجازت اب اسٹیبلشمنٹ ڈویژن دیگا، گورنمنٹ سرونٹس رولز کے رول 3کے سب رول (2) اور(3)1962میں تر میم سے کابینہ سےاختیار واپس لے لیا گیا،و زیر اعظم نے سول گو ر نمنٹس ایکٹ 1973کے سیکشن 25 کی سب سیکشن (1) کے تحت حاصل اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے
گورنمنٹ سرونٹس( غیر ملکی شہریت کی حامل شہر ی سے شادی ) رولز کے رول 3کے سب رول (2) اور(3) 1962ءمیں تر میم کردی ہے۔ قومی موقر نامے کی رپورٹ کے مطابق اس ترمیم کے تحت رول 3کے سب رول دو اور تین میں جہاں وفاقی حکومت ( وفاقی کابینہ ) کا اختیار تھا اسے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو د یدیا گیا ہے۔رول 3 کے سب رول 2میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی گو رنمنٹ سر ونٹ پابند ہے کہ وہ کسی بھی غیر ملکی شہری سے شادی کا وعدہ کرنے یا شادی کرنے سے پہلے وفاقی حکومت ( وفاقی کابینہ )سے اجازت لے ۔ سب رول 3 میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی شہری سے شادی کی اجازت دینا وفاقی حکومت یعنی وفاقی کابینہ کی صو ابدید ہوگی خواہ وہ اجازت دے یا بعض شرائط کے ساتھ دے ۔گور نمنٹ سرونٹ کی غیر ملکی شہری سے شادی کا کیس وفاقی کابینہ کو بھیجنے سے بچنے کیلئے یہ اختیار اب اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو د یدیا گیا ہے۔اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اس ترمیم کا نو ٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ گورنمنٹ سرونٹس ( Marriage with foreign nationals ) غیر ملکی شہری سے شادی ) رولز 1962 کا اطلاق آل پا کستان سروس پر ہوتا ہےالبتہ کنٹریکٹ افسران اس سے مستثنیٰ ہیں ۔ غیر ملکی شہری سے مراد وہ ہے جو پا کستان کا شہری نہیں ہے۔