اسلام آباد(آن لائن)وفاقی حکومت نے2023 کے انتخابات میں بھی آر ٹی ایس استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے آرٹی ایس کا استعمال ترک کرنے کی سفارش کی تھی،لیکن آرٹی ایس کے ساتھ انتخابی اصلاحاتی مسودے کی منظوری دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے2023 کے انتخابات میں بھی آر ٹی ایس استعمال ترک نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
انتخابی اصلاحاتی مسودے کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ الیکشن میں آر ٹی ایس استعمال نہ کرنے کی سفارش کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے تجویز پیش کی تھی کہ فول پروف تجربے عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم استعمال نہ کیا جائے۔ لیکن حکومت نے الیکشن کمیشن کی تجاویز کو مسترد کردیا ہے اور آئندہ انتخابات میں بھی آر ٹی ایس استعمال ترک نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دراصل آرٹی ایس ایسا سسٹم ہے جس کو اپوزیشن جماعتیں اپنی شکست کا باعث سمجھتی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ آرٹی ایس سسٹم کی آخری وقت میں خرابی کے باعث اپوزیشن کے جماعتوں کے امیدواروں کو ہرایا گیا ہے،جبکہ پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 بھی نہیں دیا گیا۔ مزید برآں الیکشن کمشن نے 2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس کی ناکامی پر انکوائری کا بڑا فیصلہ کر لیا۔بتایا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو گزشتہ عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے عام انتخابات کے دوران آر ٹی ایس کی ناکامی پر انکوائری کا حکم دیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سلطان راجہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں چیئرمیں نادرا نے بھی خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں آر ٹی ایس کی ناکامی پر قانونی شقوں کو زیر بحث لایا گیا۔ جس کے بعد اس آر ٹی ایس کی ناکامی پر تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ باضابطہ طور پر اس انکوائری کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔ یہ بات بھیقابل غور رہے کہ اپوزیشن یہ موقف رکھتی ہے کہ آر ٹی ایس کی ناکامی کے باعث ووٹ کئی جماعتوں کو نقصان ہوا۔