لاہور (مانیٹرنگ + این این آئی) ماہرین موسمیات و ماحولیات کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں موسم کی صورتحال خراب ہونے لگی، رپورٹ کے مطابق رواں سال شہر میں لمبے عرصے کے لئے خطرناک سموگ چھائی رہے گی، موسم سرما کے متعلق کہا گیاہے کہ سردی کی شدت بھی اس دفعہ معمول سے کم رہنے کا امکان ہے۔اس رپورٹ نے لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں کے لئے خطرے کی
گھنٹی بجا دی ہے۔ ماہرین موسمیات و ماحولیات کی رپورٹ میں پشین گوئی کی گئی ہے کہ اس سال شہری اورمیدانی علاقوں میں سموگ اور دھند پہلے سے زیادہ پڑے گی۔اس کے علاوہ شہروں میں نومبر دسمبرکے مہینوں میںآلودگی بھی زیادہ رہے گی جبکہ دسمبر میں مسلسل کہرپڑنے کا امکان ظاہر کیاگیاہے جبکہ کئی علاقوں میں موسم سرما کے دوران معمول سے کم سردی پڑنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سموگ پربروقت قابو پانے کیلئے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کا جرمانہ 200 سے بڑھا کر 2 ہزار روپے کرنے اور گاڑیوں کو 3دن تک بند کرنے کا حکم دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد کریم نے سموگ پر بروقت قابو نہ پانے کی خلاف کیس کی سماعت کی۔ فوکل پرسن سید کمال حیدر نے ماحولیاتی کمیشن کی سفارشات عدالت میں جمع کروائیں۔ماحولیاتی کمیشن نے سفارش کی ہے کہ لاہور میں تمام ماڈل روڈز پر چنگ چی رکشے کو بند کیا جائے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے لیے جرمانہ 200 سے بڑھا کر 2 ہزار روپے کیا جائے۔سفارشات میں کہا گیا کہ 6 سال سے زیر التوا ء موٹر وہیکل بل جلد کابینہ میں پیش کیا جائے اور فضا ء کو خراب کرنے والی گاڑیوں کو 3 دن تک بند کر دیا جائے۔عدالت نے سفارشات منظور کرتے ہوے حکم دیا کہ گاڑیوں کا جرمانہ 2 ہزار اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو تین دن کے لیے بند کر دیا جائے جبکہ 6سال سے زیر التوا ء
موٹر وہیکل بل جلد کابینہ میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ ہر سال سموگ خطرناک صورتحال اختیار کر رہاہے جس سے عوام میں سانس اور دیگر بیماریاں پھیل رہی ہیں، حکومت پورا سال سموگ کے تدارک کے لیے کام نہیں کرتی جس کی وجہ سے سموگ بڑھتی جارہی ہے ،استدعا ہے کہ عدالت سموگ کے تدارک کے لیے ٹھوس اقدامات کا حکم دے۔