پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

نجی ٹی وی چینل کی نیوز اینکر کے باریک لباس نے پاکستانی سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کر دیا

datetime 1  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک نجی ٹی وی چینل کی نیوز اینکر کے باریک لباس نے پاکستانی سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا ہے، گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر ایک نجی ٹی وی چینل کی نیوز اینکر کی تصویر وائرل ہے، نجی ٹی وی کی نیوز اینکر نے خبر نامہ پڑھتے ہوئے ہلکے گلابی رنگ کا نہایت ہی بے باک لباس پہن رکھا ہے، اینکر کی قمیض اتنی باریک تھی کہ ان کے نیچے پہنے گئے

مخصوص کپڑے بھی نظر آ رہے تھے، جیسے ہی منظر لوگوں نے دیکھا تو سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہو گیا اور لوگوں نے غم و غصے کے اظہار کے ساتھ مشورے دینے کا بھی آغاز کر دیا۔خاتون اینکر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے شیراز نامی صارف نے کہا کہ جب ٹی وی چینلز پر اس طرح کے کپڑوں میں پروگرام ہوں گے تو پھر افسوسناک واقعات میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا، عمران خان خدارا میڈیا کی بے حیائی پر ہاتھ ڈالیں۔ شیراز نامی صارف کے اس ٹوئٹ کے بعد تو جیسے تانتا ہی بندھ گیا، سوشل میڈیا پر تنقید کی بھرمار ہو گئی اور کہا گیا ہے کہ اس وجہ سے پاکستان میں آئے روز افسوسناک واقعات ہو رہے ہیں۔تنقید کے ساتھ ساتھ کئی صارف اینکر کے حق میں بھی کھڑے ہو گئے، ایک صارف عاقب خان نے کہا کہ باریک لباس پہن لینا کوئی بری بات نہیں ہے، اس کے علاوہ عافیہ اسلم نامی خاتون نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ مدرسوں میں بچے کس قسم کے کپڑے پہنتے ہیں کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے؟ عباس نظیر نامی صارف نے کہا کہ خدا ان گندی نظروں والوں کو ہدایت دے کہ اپنے کام سے کام رکھیں۔ لائبہ نامی صارف نے کہا کہ ان کپڑوں میں کیا غلط ہے؟ اپنی سوچ کو تبدیل کریں۔ موسیٰ وڑائچ نامی صارف نے کہا کہ میرے نزدیک یہ لباس اخلاقیات کے مخالف ہے، میں اس اینکر اور ٹی وی چینل کے خلاف اپنی شکایت درج کروا رہاہوں، ایسا کچھ بھی ملکی ٹی وی چینلز پر نہیں دکھایا جانا چاہیے۔

ایک اور صارف اقبال بلوچ نے مزاحیہ انداز اپناتے ہوئے اس معاملے پر وزیراعظم کو ہی تنقید کا نشانہ بنا دیا اور کہا کہ کوئی بات نہیں باجی صاحبہ نشئی کی حکومت ہے۔ شاہد اقبال نامی صارف نے کہا کہ یہ معاشرے کی گھٹن زدہ پرورش کا

مسئلہ ہے، اگر یہ ہی مسئلہ ہوتا تو مغر بی ممالک میں پاکستانی اور سعودی عرب سے زیادہ افسوسناک واقعات ہوتے مگر حقائق الٹ ہیں، پاکستان روزانہ 10، سعودی عرب 12 اور پورے یورپ میں 6 افسوسناک کیسز رپورٹ ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…