اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر کالم نگار سلیم صافی اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔شیخ صاحب نے اپنی کتاب میں ایک اہم ترین انکشاف یا اعتراف یہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی اور پی ٹی وی پر چڑھائی کا فیصلہ سب نے (عمران خان، طاہرالقادری اورشیخ رشید ) مل کر کیا۔
صفحہ 323 اور 324 پر دھرنوں کے بارے میں شیخ صاحب لکھتے ہیں کہ :’’جب ہم نے فیصلہ کیا کہ شام کو ہم نے قومی اسمبلی اور پی ٹی وی کی طرف چڑھائی کرنی ہے اور طاہر القادری اور عمران خان کا ایک متفقہ پڑاؤ ختم ہوگیا۔ہم جب روانہ ہوئے تو پولیس نے بہت ہی خوفناک قسم کا حملہ کیا اور بہت شدید لاٹھی چارج کیا۔ گولیاں چلیں اور پھر اس میں کچھ لوگ شہید ہوئے لیکن رستہ نہ روکا جا سکا۔۔۔ جب ہم قومی اسمبلی اورپی ٹی وی کے دفتر کی طرف جا رہے تھے تو اس وقت جاوید ہاشمی نے عمران خان کو روکنے کی کوشش کی اور بہت سمجھایا لیکن عمران خان بضد تھے کہ انہوں نے جانا ہے، اس پر جاوید ہاشمی خفا ہوکر کنٹینر سے اتر گئے ۔میرا خیال ہے کہ وہ اس کے بعد کنٹینر پر نہیں آئے۔ جب عمران خان سول نافرمانی کی بات کرتے تھے تو میں نے ان سے گزارش کی کہ آپ کم از کم سول نافرمانی کی بات نہ کریں ۔اگر کل ہماری حکومت آتی ہے تو لوگ ہمیں طعنے دیں گے اور خاص طور پر آپ جملوں میں ایسے الفاظ استعمال کر جاتے ہیں جس کی کل آپ کو قیمت چکانا پڑے گی۔جب انھوں نے پوچھا کہ کون سا جملہ میں نے کہا ہے تو میں نے کہا کہ آپ نے انگلی کا اشارہ کیا ہے۔ اس پر وہ ہنس پڑے ۔میں نے اندازہ لگایا کہ عمران خان کو اس سے کوئی فکر نہیں کہ انہیں کوئی کیا مشورہ دیتا ہے یا لوگ کیا کہتے ہیں، وہ عمران خان اس بات کیلئے ذہنی طور پر تیار تھے کہ نواز شریف کی حکومت کو ہر صورت ختم کیا جائے۔ ان کی اسمبلی کے استعفے ہوں تو وہ مہم چلائیں۔سابق فوجیوں کی تنظیم نے بھی نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا۔