سڈنی(این این آئی) آسٹریلوی فضائی کمپنی قنٹاس نے فضائی سفر کی یاد میں پریشان افراد کے لئے کہیں نہ جانے والی فلائٹ کا اجرا کیا جس کے تمام ٹکٹ صرف 10 منٹ میں فروخت ہوگئے۔ کورونا وبا کے تحت یہ پرواز بے منزل ہے۔یہ فلائٹ بے منزل ہے اور سات گھنٹے تک آسٹریلیا کے خوبصورت علاقوں کا فضائی نظارہ کرواتے ہوئے دوبارہ پرواز کرنے کے مقام پر اتر آئے گی۔
قنٹاس کے مطابق پہلی پرواز 10 اکتوبر کو سڈنی سے پرواز کرے گی اور مسلسل سات گھنٹے پرواز کے بعد اسی روز اسی شہر میں اترجائے گی اور کہیں بھی نہیں رکے گی۔ گویا یہ ایک فضائی پھیرا لگوا کر دوبارہ سڈنی پر اترجائے گی۔تاہم اس دوران طیارے کو نچلی پرواز پر رکھتے ہوئے آسٹریلیا کے بعض انتہائی خوبصورت اور تفریحی مقامات کا نظارہ کروایا جائے گا۔ ان میں گریٹ بیریئر ریف اور الورو کی چٹانیں بھی شامل ہیں۔ پورے طیارے میں 134 مسافر بیٹھ سکیں گے کیونکہ ان کے درمیان فاصلہ رکھا جائے گا جبکہ تمام ٹکٹ منٹوں میں فروخت ہوچکے ہیں۔بوئنگ 787 کی اس پرواز کا ٹکٹ 575 ڈالر سے 2765 ڈالر تک ہے اور قیمت کا انحصار سیٹ پر رکھا گیا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے اس ٹکٹ کو ہاتھوں ہاتھ خریدا کیونکہ وہ ہوائی جہاز کے سفر کو ترس گئے ہیں۔ بعض افراد طیارے پر اتنا سفر کرتیہیں کہ انہیں اس کی عادت سی پڑچکی ہے۔ قنٹاس نے عین اسی کمی کو محسوس کیا ہے۔قنٹاس نے یہ بھی بتایا کہ کمپنی کی تاریخ میں کوئی پرواز اتنی تیزی سے نہیں بھری۔ کمپنی کے مطابق لوگ فضائی سفر کو یاد کررہے ہیں۔ تاہم جاپان اور تائیوان نے بھی پروازوں کے شوقین کے لئے ایسی ہی پروازیں جاری کی ہیں۔