سرگودھا(این این آئی)سرگودھا کے روحانی پیشواء آستانہ عالیہ پیر آف سیال شریف خواجہ محمد حمیدالدین سیالوی انتقال کرگئے جن کو آستانہ عالیہ سیال شریف میں نماز جنازہ کے بعد سپردخاک کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق سرگودھا کے نواح میں آستانہ عالیہ سیال شریف کے سجادہ نشین پیر خواجہ محمد حمیدالدین سیالوی علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ان کی طبیعت اچانک خراب ہونے پر
سرگودھا ایک نجی ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں آ?ی سی یو میں ان کو طبی امداد دی جارہی تھی لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔جن کی عمر 85 برس تھی جو 1936 میں سیال شریف میں پیدا ہوئے ۔جو اپنے والد شیخ الاسلام خواجہ محمد قمرالدین سیالوی کے وصال کے بعد 1982میں سجادہ نشیں آستانہ عالیہ سیال شریف بنے اور مسلم لیگ ن سے وابستہ ہوتے ہوئے۔نواز شریف کی پہلی حکومت 1988سے 1991 کے دوران ن لیگ کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب کیا گیا۔ان کے چھوٹے بھائی غلام نصیرالدین سیالوی رکن صوبائی اسمبلی کامیاب ہو کر وزیر اوقاف رہے۔پیر محمد حمیدالدین سیالوی نے نواز شریف حکومت کے خلاف ختم نبوت کے مسئلہ پر 2017میں ملک گیر تحفظ ختم نبوت تحریک کی قیادت کی اور حالیہ الیکشن میں تحریک انصاف کی حمایت کی اور پارٹی کے سربراہ عمران خان ان سے ملاقات کے لئے آستانہ سیال شریف آئے ۔پیر حمیدالدین سیالوی کے انتقال کی خبر سن کر ملک بھر سے مریدین سیال شریف کا رخ کیا جبکہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف،وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار اور صدر مملکت ممنون سمیت تمام سیاسی و سماجی شخصیات نے پیر آف سیال شریف کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کے صاحبزادے محمد قاسم سیالوی اور خواجہ ضیاء الحق سیالوی و دیگر پسماندگان سے اظہار تعزیت اور مرحوم دعائے مغفرت کرتے ہوئے اسے بڑا دینی خلا قرار دیا اور کہا کہ ان کی مزہبی و ملی خدمات کو ہمشہ یاد رکھا جائے گا جو ہمارے لئے مشعل راہ ہیں۔مرحوم کو آستانہ عالیہ سیال شریف نماز جنازہ کے بعد سپردخاک کر دیا گیا۔