کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسکول کھلنے کے پہلے دن ہی افسوسناک واقعہ رونما ہوا ،سکول کی سڑھیوں سے گر کر نویں جماعت کی طلبہ اریبہ جاں بحق ہو گئی ۔ ذرائع کے مطابق واقعہ صبح 7بج کر 50منٹ پر پیش آیا جبکہ طلبہ 12منٹ تک سڑھیوں پر بیہوش پڑی رہی ۔ زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے موت واقع ہوئی ۔ قبل ازیں طویل لاک ڈاؤن کے بعدتعلیمی ادارے کھلتے ہ
ی افسوسناک واقعہ رونما ہوگیا اور کراچی کے ایک نجی اسکول میں 15سالہ طالبہ اریبہ ولد آصف سیڑھیوں سے گر کر جاں بحق ہوگئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اریبہ کو فوری طور پراسپتال منتقل نہیں کیا گیا جبکہ نجی اسکول کے ایڈمنسٹریٹر کا کہنا ہے کہ 15سالہ طالبہ اریبہ ولد آصف برین ہیمبرج کی وجہ سے سیڑھیوں سے گری جسے فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا تھا۔وزیر تعلیم سندھ کی ہدایت پر ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن سندھ نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے ڈپٹی ڈائریکٹر مانیٹرنگ کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ جبکہ اریبہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اریبہ کی طبیعت صبح سے ہی ٹھیک نہیں تھی، اسکول انتظامیہ سے شکایت نہیں ، اسکول کیخلاف کارروائی کا مطالبہ نہیں۔ تفصیلات کے مطابق 6ماہ کے طویل لاک ڈاؤن کے بعد سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل شروع ہونے کے پہلے ہی روز نجی تعلیمی ادارے ہیپی پیلس اسکول گرلز کیمپس عائشہ منزل کی طالبہ اریبہ بنت آصف سیڑھیوں سے گر کر جاں بحق ہوگئی۔ اسکول انتظامیہ کے مطابق طالبہ اریبہ سیڑھیاں چڑھتے ہوئے گر گئی تھی جس کی وجہ سے اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکی ۔ اسپتال کے ڈاکٹر نے موت کی تصدیق کرتے ہوئے میت ورثاءکے حوالے کردی ہے۔ تاہم ذرائع کے مطابق زخمی ہونے پر اریبہ کو فوری طور پر اسپتال منتقل نہیں کیا گیا اور اسکول انتظامیہ نے داخلی راستہ کو بند کردیا تھا متوفی طلبہ کو فوری طور پراسپتال منتقل نہ کرنے کی وجہ سے اس کی ہلاکت ہوئی۔
اس ضمن میں اریبہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اریبہ حادثاتی طور پر جاں بحق ہوئی ہے ،ہمیں اسکول انتظامیہ سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ اریبہ کی طبیعت صبح سے ہی ٹھیک نہیں تھی اریبہ اسکول نہیں جانا چاہتی تھی لیکن اسکول کا پہلا دن تھا اس لئے اریبہ اسکول گئی۔ ہمارے سب بچے اسی اسکول سے پڑھے ہیں ہم اسکول کے خلاف کوئی کارروائی کا مطالبہ نہیں ہے۔
دوسری جانب وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے اسکول کی سیڑھیوں سے گر کر جاں بحق ہونے والی طالبہ کی حادثہ میں ہلاکت کی خبر پر فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی پرائیویٹ اسکولز منسوب صدیقی سے فوری طور پر واقعہ کی تفصیلات اور رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ اس بات کی مکمل تحقیقات کی جائے کہ سانحہ کیسے ہوا اور سانحہ کے بعد اسکول کی انتظامیہ نے کیوں
فوری طور پر بچی کو اسپتال نہیں پہنچایا۔صوبائی وزیر کی ہدایات پرڈائریکٹر آف انسپیکشن رجسٹریشن آف پرائیوٹ انسٹی ٹیوشن سندھ اسکول ایجوکیشن اینڈ لیٹریسی ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی نے مذکورہ حادثہ کی تحقیقات کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر مانیٹرنگ کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں محمد عامر انصاری بھی شامل ہیں۔ ڈی جی پرائیوٹ اسکولز کا کہنا تھا کہ متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹرز اسکول پہنچ گئے ہیں اور سانحہ کے حوالے سے تمام حقائق کی تحقیقات کررہے ہیں۔