جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

بے آبرو کرنے والے مجرموں کو پھانسی سے بچانے کیلئے این جی اوز میدان میں آ جاتی ہیں، عبرتناک سزا پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور پارلیمنٹ میں تقسیم پیدا ہو جاتی ہے، وفاقی محتسب کشمالہ طارق نے حقیقت بیان کر دی

datetime 14  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) وفاقی محتسب کشمالہ طارق کا کہنا ہے کہ زیادتی کے مجرموں کو پھانسی کی سزا دینے سے بچانے کے لئے این جی اوز آجاتی ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کشمالہ طارق کا کہنا تھا کہ بے آبرو کرنے والے مجرموں کو سزا دینے کے لیے قانون

میں سقم موجود ہے جب کہ عبرتناک سزا پرانسانی حقوق کی تنظیموں اور پارلیمنٹ میں تقسیم پیدا ہوجاتی ہے۔وفاقی محتسب کا کہنا تھا کہ مجرموں کو سزادینے کے لیے قانون پر سب کا متفق ہونا ضروری ہے۔عصمت دری کا کوئی بھی واقعہ ہو شاہدین کو تماشہ بین بننے کے بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔کشمالہ طارق نے کہا کہ این جی او سیکٹر کہتا ہے کہ اسلامی سزائیں نہ دی جائیں لیکن جب موٹروے کیس جیسے واقعات ہوتے ہیں تو مطالبہ کیا جاتا ہے کہ پھانسی دی جائے۔ این جی او اور سول سوسائٹی والے کہتے ہیں پھانسی نہ دی جائے لیکن اس قسم کے واقعات پر کہتے ہیں عبرتناک سزا دی جائے۔ ان کا کہنا تھا پارلیمنٹ کوئی ایسا قانون بنائے جس سے سب کے ہاتھ بندھ جائیں۔انہوں نے اس بات کی حمایت کی کہ عصمت دری کرنے والے مجرموں کو عبرتناک سزادینی چاہیے،ماضی میں اس قسم کے کیسز رپورٹ نہیں ہوتے تھے لیکن اب ایسا ہو رہا ہے۔ ہمیں اپنے پاس آنے والے کیسز کو دو ماہ میں حل کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم وفاقی محتسب سے براہ راست رپورٹ لیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…