ریاض(این این آئی)مدینہ منورہ میں جہاں ایک طرف مسجد نبویۖ جیسی اسلام کی ایک عظیم الشان یادگار اور مقدس مقامام موجود ہے وہیں اس شہر میں ایک اور تاریخی مسجد دور نبوتۖ سے آج تک اپنی شان وشوکت کے ساتھ قائم ودائم ہے۔ تاریخی طور پر اس مسجد کومسجد درع کہا جاتا ہے۔
مسجد درع کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ احد کے لیے نکلے تو کچھ دیر کے لیے اس مسجد میں قیام فرمایا تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق اسے مسجد شیخین ، مسجد البداع اور مسجد العدوہ کے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا ہے تاہم سب سے زیادہ مشہور الدرع نام ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ اس مسجد میں حضورۖ نے جنگ پر جاتے زرہ زیب تن کی تھی۔ آپ ۖنے صحابہ کرام کے ساتھ عصر، مغرب اور عشا اور اگلی فجر کی نماز ادا کی اور اس کے بعد جبل احد کی طرف روانہ ہو گئے تھے۔عرب ٹی وی نے مسجد الدرع کے حوالے سے ایک رپورٹ میں روشنی ڈالی اور بتایا کہ یہ مسجد مدینہ منورہ اور جبل احد کے درمیان مشرقی راستے پر واقع ہے۔ اس کے کچھ فاصلے پر مسجد بنی حارثہ، مسجد المستراح اور مسجد بنی حارثہ بھی قائم ہے۔ اس مسجد میں غزہ احد سے واپسی پر رسول اللہ نے کچھ دیر قیام فرمایا۔صدیاں بیت جانے کے بعد آج بھی یہ مساجد اپنی تاریخی شان و شوکت کے ساتھ قائم ودائم ہیں۔ سعودی عرب میں آل سعود کی حکومت کے قیام کے بعداور اس سے قبل ان مساجد کو تعمیرومرمت کے مختلف مراحل سے گذارا گیا۔