اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسکولز کھلنے کا اعلان ہونے کے بعد والدین کیلئے بڑی خوشخبری بھی آگئی ۔ وفاقی حکومت نے فیسوں کو کم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی جانب سے تمام پرائیویٹ اسکولز کو احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ کرونا وائر س کی وجہ سے ماہانہ 5ہزار روپے سے زائد فیس لینے والے اسکول کھلنے کے بعد
فیسوں میں 20فیصد تک کمی کریں ۔ قبل ازیں بین الصوبائی وزراء تعلیم کے اجلاس میں پندرہ ستمبر سے یونیورسٹیز کھولنے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق نویں، دسویں، گیاہوریں اور باہورویں جماعتوں کے لئے تعلیمی ادارے بھی پندرہ ستمبر سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق بڑی جماعتوں کی کلاسیں کھولنے کے بعد کرونا وائرس کے کیسز کو مانیٹر کیا جائے گا،ذرائع کے مطابق کرونا کی صورتحال کے پیش نظر ایک ہفتہ بعد چھٹی سے آٹھویں کلاسوں کی سرگرمیوں کا آغاز ہوگا۔ ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ہوگا، طلباء کو ماسک کےساتھ تعلیمی اداروں میں داخلہ یقینی بنانے کی ہدایت کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایاکہ اجلاس میں پہلی سے پانچویں جماعت کی کلاسیں چھٹی سے آٹھویں جماعتوں کے ایک ہفتہ بعد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر کلاسوں کی سرگرمیوں کا آغاز ہوگا، تمام صوبائی وزراء تعلیم جماعتوں کی سرگرمیاں مرحلہ وار شروع کرنے پر متفق ہیں ،اجلاس میں تعلیمی اداروں سے منسلک ہاسٹل کھولنے کی تجویز پر غور ہے ۔ذرائع کے مطابق بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس کی سفارشات این سی او سی کو بھجوائی جائیں گی،حتمی منظوری این سی او سی دے گی۔
دوسری جانب آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن نے تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کے فیصلے کی مخالفت کردی ۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کی طرف سے وزرائے تعلیم کانفرنس کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سکولوں کو مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ ملک میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کی کوششوں کو روکنے ایک سازش ہے ۔
اس سے پہلے وفاقی و صوبائی وزرائے تعلیم نے ملک بھر میں 15 ستمبر سے میٹرک، کالج اور یونی ورسٹی کی کلاسز میں تدریسی عمل شروع کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیاہے۔ پیر کو وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں تمام صوبائی وزرائے تعلیم وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے جبکہ چیئرمین اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی نے
بھی شرکت کی۔وزارت صحت کے حکام نے اجلاس کو بریفنگ دی جس کی روشنی میں 3 مراحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پہلے مرحلے میں 15 ستمبر سے نویں، میٹرک، کالج اور یونی ورسٹی کی کلاسز کو کھولا جائے گا۔ بڑی جماعتوں کی کلاسز کھولنے کے بعد کورونا وائرس کے صورتحال اور کیسز کا جائزہ لیا جائے گا۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے ایک ہفتے بعد دوسرے
مرحلے میں 23 ستمبر سے چھٹی سے آٹھویں جماعت میں تدریسی عمل کی اجازت دی جائے گی۔تیسرے اور آخری مرحلے میں 30 ستمبر سے پہلی سے پانچویں تک کی کلاسز کو کھولا جائے۔ تعلیمی اداروں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد ہوگا اور طلبا کو ماسک لازمی پہننا ہوگا۔اجلاس میں یکساں نصاب تعلیم کا معاملہ بھی زیر غور آیا اور وفاقی نظامت تعلیمات میں اینٹی ہراسمنٹ باڈیز کے
صوبوں میں قیام پر گفتگو ہوئی۔اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حتمی فیصلے کے ساتھ ساتھ ان سے متعلق ایس او پیز کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ملک میں 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم اسے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی سفارشات اور بین الصوبائی وزرائے تعلیم کونسل کی منظوری سے مشروط کیا گیا تھا۔