لاہور( این این آئی )قومی احتساب بیورو کی جانب سے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کو طلب کئے جانے کی وجوہات سامنے آ گئیں،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم رانا ثنا اللہ سے اہلیہ، داماد اور بیٹی کی جائیدادوں اور بسم اللہ سوسائٹی میں خریدے گئے
پلاٹوں سے متعلق تفتیش کرے گی۔ذرائع کے مطابق نیب راناثناسے پیراڈائزویلی فیصل آبادمیں2کروڑکی سرمایہ کاری پربھی پوچھ گچھ کرے جبکہ فیصل آبادمیں3کروڑ50 لاکھ کی دکان سے متعلق بھی پوچھ گچھ ہوگی۔ذرائع کے مطابق راناثنااللہ سے ظاہر کئے گئے8 کروڑ کے منافع ، 40کروڑ کی دیگرپراپرٹیز کے شواہد کے حوالے سے بھی تفتیش ہوگی اور فیصل آبادمیں دکانوں اورآرایس کے لمیٹڈمیں سرمایہ کاری سے متعلق متعلق پوچھا جائے گا۔نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ راناثنااللہ اورنیب کا حاصل کیا گیاریکارڈمطابقت نہیں رکھتا، راناثنااللہ نے اثاثوں کی مالیت کم بتائی۔ ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے ان کی فیملی کے ممبران کو بھی طلب کئے جانے کا امکان ہے۔شہریاراحمد سے آمدن کے ذرائع سمیت دیگرتفصیلات سے متعلق پوچھ گچھ ہوگی جبکہ اقراثناء بسم اللہ سوسائٹی میں پلاٹس،فیصل آبادمیں دکانوں ، آرایس کے پرائیویٹ لمیٹڈمیں سرمایہ کاری اور ذرائع آمدن سے معلق پوچھ گچھ ہو گی۔