لاہور(این این آئی) سیشن عدالت نے مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز کی نیب میں پیشی کے موقع پر ہنگامہ آرائی کے کیس میں کیپٹن (ر)محمد صفدر سمیت16 لیگی رہنمائوں کی ضمانتیں خارج کردیں۔ایڈیشنل سیشن جج شکیل احمد نے درخواست پر سماعت کی ۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ نیب دفتر حملہ مقدمہ میں انسداد دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کر دی گئی ہیں
اور عبوری درخواست ضمانتوں کے لیے سیشن کورٹ کا دائر اختیار نہیں بنتا۔پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ دہشتگردی کی دفعات شامل ہونے کے بعد درخواست قابل سماعت نہیں رہی۔ کیپٹن (ر) محمد صفدر کے وکیل نے موقف اپنایا کہ پولیس نے حقائق کے برعکس انسداد دہشتگردی دفعات شامل کیں۔عدالت نے وکلا ء کی بحث کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جبکہ کیپٹن (ر) صفدر کمرہ عدالت روانہ ہوگئے۔عدالت نے عبوری درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے ضمانتیں خارج کرتے ہوئے تمام ملزمان کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔قومی احتساب بیورو نے نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی پر مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر)صفدرسمیت188 لیگی رہنمائوں پر ایف آئی آر درج کرائی تھی۔مقدمے میں مریم نواز، ان کے شوہر محمد صفدر سمیت رانا ثنا اللہ، پرویز رشید، زبیر محمود، جاوید لطیف، دانیال عزیز اور پرویز ملک کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق مقدمے میں 300 نامعلوم افراد سمیت 188 لیگی رہنمائوں اور کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا ہے جب کہ مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت اور پولیس اہلکاروں پر تشدد کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ بعد ازاں مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کر لی گئی تھیں ۔