عبدالحکیم (این این آئی ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان کی ترقی کے لیے کھربوں روپیوں کے فنڈز آئے لیکن وہ کرپشن کی نذر ہوگئے، ٹینکیوں سے اربوں روپے برآمد ہوئے لیکن احتساب کے حوالے سے کوئی بات آگے نہیں بڑھ سکی عاصم سلیم باجوہ کے متعلق کھربوں کی باتیں ہورہی ہیں لیکن نہ اس کی کوئی تردید سامنے آرہی
اور نہ ہی اب تک کوئی تحقیقات کے حوالے سے پیش رفت ہورہی ہے-میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ عاصم سلیم باجوہ کا ابھی اس ادارے سے کوئی تعلق نہیں اب تو وہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور سی پیک کے سربراہ ہیں اس لیے ضروری ہے کہ عاصم سلیم باجوہ پر جو الزامات ہیں ان کی تردید کی جائے یا تحقیقات کی جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آسکیں کہا جارہا ہے کہ عاصم سلیم باجوہ پر الزامات بین الاقوامی سازش کا حصہ ہے اگر یہ بین الاقوامی سازش ہے تو اسے بے نقاب کیا جائے تاکہ معلوم ہوسکے کہ اصل حقائق کیا ہیں لیکن ماضی کے تجربات کی روشنی میں دیکھا گیا ہے کہ جنرل پرویز مشرف اور دیگر ریٹائرڈ لوگ احتسابی ڈنڈے کی دسترس سے باہر رہے ہیں اور عدالتی شکنجے سے بھی ان کو بچایا گیا ہے جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ آغاز حقوق بلوچستان پیکج سے لیکر آج تک جو کھربوں روپے بلوچستان میں آئے وہ یا تو کرپشن کی نذرہوئے ہیں یا پھر لیپس ہوکر واپس چلے گئے اس لیے ضروری ہے کہ کرپشن کے متعلق جو باتیں سامنے آرہی ہیں ان کی تحقیقات کی جائے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوسکے انہوں نے کہا کہ نیب کا ادارہ ان تمام معاملات میں خاموش ہے اور یوں معلوم ہورہا ہے کہ نیب ایک مخصوص دائرے میں ہی فعال ہے –