اسلام آباد،ڈیرہ اسماعیل خان(مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )پشاور کے چڑیا گھر میں افریقین ٹائیگر کے ہاں دو بچوں کی پیدائش نے چڑیا گھر کی رونق میں اضافہ کردیا۔ڈائریکٹر چڑیا گھر پشاور کے مطابق بچے تندرست اور صحتمند ہیں، کچھ دنوں بعد عوام کو دیکھنے کا موقع دیا جائیگا۔
پشاور زو میں 7 ماہ کے دوران 24 جانور اور 400 پرندے پیدا ہوئے ،نئے مہمانوں میں نایاب نسل کے جانور بھی شامل ہیں،دوسری جانب گومل یونیورسٹی کے چڑیا گھر میں تین ہرن کے بچوں کی پیدائش ہوئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گومل یونیورسٹی کے چڑیا گھر میں ہرن کی نایاب نسل (بلیک بکس) کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ جس سے گومل یونیورسٹی چڑیا گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے گومل یونیورسٹی کے مین کیمپس میں چڑیا گھر کارقبہ چند ایک کنال سے بڑھا کر50کنال تک کر دیا ہے تاکہ اس چڑیا گھر کی توسیع کرکے اس میں مزید خوبصورت اور نایاب نسل کے جانوراورپرندے لا ئے جاسکیں اور اس کو ڈیرہ اسماعیل خان کیلئے سب سے بڑا چڑیا گھر بنایا جا سکے تاکہ ڈیرہ اسماعیل خان کی عوام اور خصوصا بچوں کو ایک بہترین تفریح مہیا ہو۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے ڈین فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینمل سائنسز پروفیسر ڈاکٹرمحمد سلیم جیلانی، ڈاکٹرشکیب اللہ اور ان کیساتھ ساتھ فیکلٹی اساتذہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح چڑیا گھر کی خوبصورتی اور یہاں موجود جانوروں کی بہترین دیکھ بھال کیلئے کام کیا اس پر وہ سب خراج تحسین کے مستحق ہیں ۔