کراچی(آن لائن) سندھ حکومت نے وفاق سے کسانوں کے زرعی قرض اور ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کسانوں کے زرعی قرض اور ٹیکس معاف کرنے کا اعلان کرے. صوبائی وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے مزید کہا کہ سندھ حکومت متاثرہ 20 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے چکی ہے,سندھ حکومت کاشتکاروں کی بحالی کے لئے تمام اقدامات کرے گی،
متاثرہ فصلوں کے صوبائی زرعی ٹیکس معاف کئے جائیں گے. انہوں نے کہا کہ وفاق کی غلط پالیسی کی وجہ سے زرعی شعبہ پہلے ہی شدید دباؤ میں ہے، کھاد، زرعی ادویات، ڈیزل، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے نے زراعت ناممکن بنا دی ہے, ملک کا کاشتکار مقروض در مقروض ہوتاجارہاہے. اسماعیل راہو نے کہا کہ وزیراعظم سندھ میں حالیہ بارشوں سے متاثرہ اضلاع کے کسانوں کے زرعی قرض اور ٹیکس کی معافی کا اعلان کرے, آفت زدہ اضلاع حالیہ بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں, کپاس، ٹماٹر، مرچی اور دیگر کیش کراپس مکمل ختم ہو چکے ہیں. صوبائی وزیر نے کہا کہ چاول،گنا اور باغات کو بھی شدید نقصان ہوا ہے, زرعی ترقیاتی بینک اور دیگر کمرشل بینکوں کے 2020 کے تمام زرعی قرضاجات معاف کئے جائیں. اسماعیل رانے راہو نے وفاق سے مطالبہ کیا کہ کسانوں کے پرانے زرعی قرضوں کی وصولیات میں ایک سال کی چھوٹ دی جائے، کاشتکاروں کو بغیر سْود اور آسان شرائط پے نئے قرضے دیے جائیں. انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عوام کو بحرانوں، مصیبتوں، وباؤں اور آفات کے علاوہ دیا ہی کیا ہے۔ سندھ حکومت نے وفاق سے کسانوں کے زرعی قرض اور ٹیکس معاف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کسانوں کے زرعی قرض اور ٹیکس معاف کرنے کا اعلان کرے