اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو ریلیف دینے کیلئے امریکی شخصیت نے اہم پاکستانی شخصیت سے رابطہ کر لیا۔ ایک نجی ٹی وی پروگرام میں معروف صحافی نے عمران یعقوب نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی اہم ترین شخصیت نے پاکستان کی اہم شخصیت سے رابطہ کیا ہے، امریکی شخصیت نے کہا کہ نواز شریف کا کردار ابھی پاکستان کی سیاست اور عالمی سیاست میں باقی ہے،
اس لئے ان کے ساتھ غیر معمولی سلوک نہ کیا جائے اور انہیں انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے۔ معروف صحافی نے دعویٰ کیا کہ آنے والے دنوں میں ن لیگ کے لئے بہت سی آسانیاں پیدا ہوں گی۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ لوگ چاہتے ہیں کہ نواز شریف دوبارہ سے ڈرائیونگ سیٹ سنبھال کر ملک کو درست ٹریک پر ڈالیں۔مریم نواز نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ لوگوں کی نواز شریف سے محبت پہلے سے بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا کہ لوگ نہ صرف نواز شریف کو واپس وطن میں دیکھنا چاہتے ہیں بلکہ وہ (عوام) چاہتے ہیں کہ نواز شریف ملک کو درست سمت پر لانے کے لیے دوبارہ ڈرائیونگ سیٹ سنبھالیں۔مریم نواز نے کہا کہ بھیرہ پر جب دوپہر کے کھانے کے لیے رکی تو وہاں موجود ہر شخص نے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے پوچھا اور ان سے اپنی قربت اور حمایت کا یقین دلایا۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے منگل کوسماعت میں حاضری سے استثنیٰ کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو متفرق درخواستیں دائر کردی ہیں ایون فیلڈ، العزیزیہ ملز اور فلیگ شپ ریفرنس کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں پر سماعت منگل کو ہو گی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کا دو رکنی بینچ سماعت کریگا، بینچ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ہے۔ایون فیلڈ ریفرنس میں سزاوں کے خلاف نواز شریف،
مریم نواز اور کیپٹن صفدر نے اپیلیں کر رکھی ہیں۔نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر ایون فیلڈ کیس میں ضمانت پر ہیں جب کہ نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل ملز میں سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔ نیب نے بھی العزیزیہ کیس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کی اپیل کر رکھی ہے۔احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کو بری کر دیا تھا جس کے خلاف نیب نے اپیل کر رکھی ہے۔ایون فیلڈ ریفرنس میں
احتساب عدالت نے نواز شریف کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ اسی ریفرنس میں مریم نواز کو7 سال اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید سنائی گئی تھی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ کیس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزائیں معطل کر دی تھیں جب کہ سپریم کورٹ نے بھی ایون فیلڈ کیس میں تینوں کی سزائیں معطل رکھنیکا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو
7 سال قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کر رکھی ہے۔نیب نے العزیزیہ ریفرنس میں بھی نواز شریف کی سزا بڑھانے کے لیے اپیل دائر رکھی ہے۔سابق وزیر اعظم نوازشریف نے درخواست میں موقف اختیار کیاکہ وہ بیماری کی وجہ سے منگل کو پیش نہیں ہوسکتے ہیں،متفق درخواستیں رجسٹرار آفس نے وصول کرلیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ نواز شریف طبی بنیادوں پر عدالت پیش نہیں ہوسکتے ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیاکہ نواز شریف کی جانب سے خواجہ حارث نے دونوں درخواستیں دائر کی ہیں۔