اسلام آباد (این این آئی) صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ محرم الحرام ہمیں وہ جذبہ ِصادق عطا کرتا ہے جس کی بدولت ہم بڑی سے بڑی آزمائش کا مقابلہ کر سکتے ہیں،ہمیں باہمی نفاق، فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کو با لائے طاق رکھ کر ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے مل کر کام کر نا چاہیے ،ہمیں بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموںو کشمیر میں بھارتی سامراج سے
برسرپیکار عوام کی قربانیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے جنہوں نے حق پر قائم رہتے ہوئے سنتِ امام حسینؓ کو زندہ رکھا اور کربلا کی طرح کشمیر کو بھی معرکہ حق و باطل کی ایک عظیم مثال بنا دیا ہے، امید ہے عوام کورونا وائرس سے محفوظ ماحول میں یوم عاشور عقیدت و احترام کے ساتھ، فرقہ واریت اور تعصب کو بالائے طاق رکھتے ہوے منائیں گے اور امن و امان کوبھی یقینی بنائیں گے۔ ہفتہ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم عاشور محرم الحرام 1442ھ کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ یوم ِعاشور یعنی دس محرم الحرام کو اللہ تعالیٰ نے روز ِاوّل سے ہی خاص شرف بخشا ہے۔ اس دن تاریخ ِانسانیت کے بہت سے اہم واقعات رونما ہوئے ہیں، جیسا کہ حضرت آدم ؑکی توبہ قبول ہوئی، جناب نوحؑ کی کشتی سلامتی سے جودی پہاڑ پراتری، حضرت سیدنا ابراہیمؑ پر نارِ نمرود گلزار ہوئی اور دوسرے خلیفہ حضرت عمرؓ بھی یکم محرم الحرام کو شہادت کے درجہ پر فائز ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حضور نبی کریم خَاتم اَلنّبِیین صلی اللہ علیہ و علی آ لہ و اصحاٰبہ و سلم کے نواسہ جناب امامِ عالی مقام حضرت ِ امام حسینؓ نے اپنے اہلِ بیت ِاطہار اور رفقائے کار کے ساتھ میدان کربلامیں یومِ عاشورکو شہادت پا کر تاریخ اسلام میں اس دن کو قیامت تک کیلئے خاص بنا دیا۔ اس دن نواسہ رسول خَاتم اَلنّبِیین صلی اللہ علیہ و علی آ لہ و اصحاٰبہ و سلم کی شہادت کا عظیم واقعہ ہر سال مسلمانوں کو اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ
ظالم اور باطل قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے وقت آنے پر جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کرنا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ شہادت امام حسینؓ در حقیقت حق کی فتح، ظالم و جابر کے سامنے ڈٹ جانے اور ایثار و قربانی کا استعارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام ہمیں وہ جذبہ ِصادق عطا کرتا ہے جس کی بدولت ہم بڑی سے بڑی آزمائش کا مقابلہ کر سکتے ہیں، اور آپ کو معلوم ہے کہ پاکستانی قوم نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے
ہوئے حال ہی میں کورونا وائرس کی عالمی وبا پر کامیابی سے قابو پایا ہے، لیکن اس وبا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے اور ہمیں اس سلسلہ میں مزید احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید اک اظہار کیا کہ پوری قوم یومِ عاشور کی تقریبات میں بھی علمائے کرام کی مشاورت سے جاری کردہ کورونا سے متعلق حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ آئیں آج کے دن ہم سب یہ تجدید ِعہدکریں کہ ہم اْسوہ ِحسینؓ پر عمل پیرا ہو
کر ہر وہ کام کریں گے جو حق کی سربلندی، عدل و انصاف کے فروغ، اسلامی روایات کی پاسداری اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے مفید ہو ۔ ہمیں چاہیے کہ ہم باہمی نفاق، فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کو با لائے طاق رکھ کر ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے مل کر کام کریں۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی سال ہمارے ملک کی ترقی و خوشحالی کا سال ثابت ہو، اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔وزیر اعظم
عمران خان نے یوم عاشور10 محرم الحرام 1442ھ کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج دنیا بھر کے مسلمان جگرگوشہ بتولؓ، نواسہ خَاتم اَلنّبِیین صلی اللہ علیہ و علی آ لہ و اصحٰبہ و سلم، امامِ عالی مقام حضرتِ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادتِ عظمیٰ کی بے مثال و لازوال قربانی کی یاد کو تازہ کر رہے ہیں۔ اگرچہ یومِ عاشور مختلف اعتبار سے بڑی اہمیت کا حامل ہے تاہم تاریخ اسلام میں اس دن کو ایک الگ رفعت و بلندی اور خاص
اہمیت و انفرادیت امام عالی مقام کی شہادت اور واقعہ کربلا کی بدولت حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کربلا کا یہ عظیم معرکہ حق و باطل ہمیں یہ بات باور کراتا ہے کہ اسلام کی اعلیٰ اقدار کے فروغ و احیا کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنا ہی عزیمت اور کامیابی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جذبہ شبیری مسلمانوں کے ایمان و یقین، سچائی اور اصول پسندی کی روایات کو جلا بخشتا ہے۔ یہ اسلام کے ابدی پیغام اور جذبہ قربانی کی لازوال اور روح پرور
روایت کی آبیاری کا سرچشمہ بھی ہے جس کی نظیر تاریخ انسانی میں مشکل سے ہی ملتی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میرے نزدیک اسوہ حسین کا یہ پیغام ہر قلِب سلیم کیلئے ہے کہ وہ راہ حق میں آنے والی ہر پریشانی کو خندہ پیشانی سے قبول کرتے ہوئے اپنی جان جانِ آفرین کہ سپرد کر دے۔ اسی جذبہ سے سرشاری کے بعد ہم وطن عزیز اور اقوام عالم میں کوئی قابل ذکر کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر ہمیں بھارتی غیر
قانونی مقبوضہ جموںو کشمیر میں بھارتی سامراج سے برسرپیکار عوام کی قربانیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے جنہوں نے حق پر قائم رہتے ہوئے سنتِ امام حسینؓ کو زندہ رکھا اور کربلا کی طرح کشمیر کو بھی معرکہ حق و باطل کی ایک عظیم مثال بنا دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ کچھ عرصہ سے کورونا وائرس کی وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس میں ارض پاک بھی شامل تھی لیکن اللہ پاک کی مدد، حکومت کے
بروقت اقدامات اور قوم کے بھر پور تعاون سے اس وبا کے پھیلائو پرکافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے جس پر پوری پاکستانی قوم کو اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہونا چاہئے۔ یوم عاشور کے دن قوم سے اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے اْمید ظاہر کی کہ آپ محرم الحرام کی تقاریب میں بھی حکومت پاکستان کی طرف سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر ضرور عمل پیرا ہوں گے اور کورونا وائرس سے محفوظ ماحول میں یوم عاشور عقیدت و احترام کے ساتھ، فرقہ واریت اور تعصب کو بالائے طاق رکھتے ہوے منائیں گے اور امن و امان کوبھی یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کیلئے ضرور دعائیں کی جائیں۔ خدائے بزرگ و برتر آپ کی دعاوں کو شرف قبولیت سے نوازے۔