کراچی (نیوز ڈیسک) اپنی زندگی کاخاتمہ کرنے والی ڈاکٹر ماہا کے دوست جنید نے ماہا کیس بارے اہم انکشافات کئے ہیں۔ جنید کا کہناہے کہ ماہا کے بھائی نے اسے اس واقعہ کے بارے میں بتایا جیسے ہی مجھے پتہ چلا میں فوراً ہسپتال پہنچ گیا، میں پوری رات ان کے ساتھ رہا۔ جنید نے بتایا کہ میں نے ڈاکٹر ماہا کے والد کو کہا کہ بلیڈنگ ہو رہی ہے اس لئے چھیپا سے غسل کرا لیتے ہیں، جنید نے کہا کہ
ایمبولینس سے لے کر کفن تک سارے اخراجات میں نے اٹھائے۔ جنید نے بتایا کہ ماہا کے والد نے اس پر میرا شکریہ بھی ادا کیا۔ ہسپتال میں بھی ڈاکٹر ماہا کے تمام اخراجات میں نے کئے۔ ڈاکٹر ماہا نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے سے قبل ایک دن قبل مجھے کہا کہ میں نے لینز آرڈر کیے ہیں، ان لینز کے 10 ہزار روپے بھی میں نے دیے۔ جنید خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ماہا کے والد سے پوچھا جائے کہ ان کی بیٹی کے پاس قیمتی آئی فون کہاں سے آیا۔ جب فون اس کے پاس آیا تو ماہا کی جاب بھی نہیں تھی۔ جنید نے کہا کہ ماہا کی جاب چار ماہ پہلے سے شروع ہوئی تھیماہ قبل شروع ہوئی تھی۔ جنید نے اہم سوال اٹھایا کہ جو شخص کسی کو مارتا ہے یا برا سلوک کرتا ہے تو اس سے ایک دن پہلے تک کوئی بات نہیں کی جاتی۔ ماہا زندگی کا خاتمہ کرنے سے ایک دن قبل مجھ سے بالکل ٹھیک بات کر رہی تھی، ہم دونوں کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہوئی۔ جنید نے انکشاف کیا کہ ماہا نے کبھی تابش نامی نوجوان کا ذکر نہیں کیا۔ ان دونوں کے تعلق کے بارے میں مجھے ماہا کے بھائی نے بتایا۔ جنید نے کہا کہ ماہا کا کہنا تھا کہ میری والد سے پراپرٹی کے معاملے پر لڑائی چل رہی ہے۔ جنید کا کہناہے کہ ماہا کے بھائی نے اسے اس واقعہ کے بارے میں بتایا جیسے ہی مجھے پتہ چلا میں فوراً ہسپتال پہنچ گیا، میں پوری رات ان کے ساتھ رہا۔ جنید نے بتایا کہ میں نے ڈاکٹر ماہا کے والد کو کہا کہ بلیڈنگ ہو رہی ہے اس لئے چھیپا سے غسل کرا لیتے ہیں، جنید نے کہا کہ ایمبولینس سے لے کر کفن تک سارے اخراجات میں نے اٹھائے۔