سکھر( آن لائن ) نیب کی درخواست پر رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی روک دی گئی۔احتساب عدالت نے نیب کی درخواست پر رہنما پاکستان پیپلزپارٹی خورشید شاہ کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی روک دی۔
نیب نے عدالت سے درخواست میں کہا کہ ہمیں مزید شواہد لانے ہیں اس لیے فرد جرم روکا جائے اور جرح کرنے کے لیے مزید مہلت دی جائے جس پر احتساب عدالت نے 8 ستمبر تک فرد جرم کی کاروائی روک دی۔احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رہنماء پاکستان پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے کہا کہ میرے خلاف نیب ایک بھی ثبوت نہ لا سکی ہے، ایک سال سے سلاخوں کے پیچھے ہوں، یہ واحد کیس ہے جس میں ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم پر فرد جرم عائد کرو مگر اچانک نیب کی درخواست آ گئی، نیب نے یہ مان لیا ہے کہ اب تک ان کے پاس ٹھوس ثبوت نہیں ہے اور اگر ایک سال میں یہ ثبوت نہ لا سکے ہیں تو اب کیا لائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کہ مجھے پارلیمنٹ سے دور رکھنے کیلئے قیدرکھا گیاہے،میں نے کوئی کرپشن نہیں کی مجھ پر ریفرنس جھوٹا بنایا گیا،انہوں نے کہاکہ اسحاق ڈارکو بلا نہیں سکے، نوازشریف کو کیسے واپس بلا سکتے ہیں؟،این آر او کہتے ہیں، بتائیں این آر او کون مانگ رہاہے۔