بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے اپنے اہم بیان پر معافی مانگ لی

datetime 23  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ مرزا شہزاد اکبر نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران ’محکمہ زراعت‘ کا ذکر کرنے پر معافی مانگ لی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سابق وزیرنواز شریف کو این آر او دینے سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ این آر او کی جو بات کررہے ہیں تو دیکھیں دو چیزیں ہیں،

جہاں تک مریم نواز کا تعلق ہے کہ تو ہمارے معاشرے کا ایک کلچر ہے چاہے وہ کے پی ہو، پنجاب ہو، سندھ ہو سب کا کہ بہو بیٹیوں کو بڑی عزت دی جاتی ہے اور کوشش کی جاتی ہے کہ ان کے نام کریمنل کیسز کے اندر نہ آئیں، شاید وہی جو چیز ہوگی۔انہوں نے پھر کہ کہا کہ باقی جو دوسرا آپ کا سوال ہے وہ محکمہ زراعت سے رابطہ کریں۔ اس پر ہال میں قہقہے گونجے تو مشیر داخلہ نے بھی مسکراتے ہوئے کہا کہ وہی والا۔اب اس بیان پر وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ان کے بیان سے قومی سلامتی کے اداروں سے متعلق کوئی غلط تاثر پیدا ہوا ہے تو وہ بے بنیاد اور حقیقت سے عاری ہے اور کسی ادارے یا شخص کی دل آزادی پر وہ معذرت خواہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس میں اْس محکمہ زراعت کا ذکر تھا جو ن لیگ کے انجینئر نما ڈاکٹر شوباز شریف اور صاحبزادی پر مبنی تھا جنہوں نے کمال مہارت سے پیوند لگاکر پوری قوم کو نواز شریف کی بیماری کا یقین دلایااور نیب کی 34 ترامیم کی صورت میں حکومت سے این آر او مانگ رہے ہیں جو کسی صورت نہیں ملنا۔  گزشتہ روز شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سابق وزیرنواز شریف کو این آر او دینے سے متعلق سوال پر کہا تھا کہ این آر او کی جو بات کررہے ہیں تو دیکھیں دو چیزیں ہیں، جہاں تک مریم نواز کا تعلق ہے کہ تو ہمارے معاشرے کا ایک کلچر ہے چاہے وہ کے پی ہو، پنجاب ہو، سندھ ہو سب کا کہ بہو بیٹیوں کو بڑی عزت دی جاتی ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…