ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’نواز شریف کو واپس لانا ضروری ہو گیا ،قانون کا مذاق اڑایا ‘‘ کوششیں تیز ، حکومت کا انتہائی قدم اٹھانے کا فیصلہ ، بڑا اعلان

datetime 21  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کے ذریعے برطانوی حکومت سے مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف کو واپس لانے کیلئے درخواست کی جائے گی، اپوزیشن چاہتی ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ میں چلا جائے یہ اپنے مفادات پر ملکی مفادات کو قربان کر رہے ہیں، نوازشریف کا بلاول اور فضل الرحمان سے رابطہ ہے مگر شہباز شریف سے نہیں

نواز شریف بیماری کا بہانہ بنا کر قانون کی آنکھو ں میں دھو ل جھو نک کر ملک سے فرار ہو گئے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں جانے کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان سرمایہ کاری کرنے سے کترائیں گے اور کرنسی پر بھی دباؤ آئے گا، چیزیں مہنگی ہوجائیں گی جس سے عوام کو تکلیف پہنچے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ستمبر میں فیٹف نے پاکستان کے حوالے سے اہم فیصلہ کرنا ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ پاکستان بلیک لسٹ میں چلا جائے یہ اپنے مفادات پر ملکی مفادات کو قربان کر رہے ہیں ملک بلیک لسٹ ہو جائے تو کرنسی پر دباؤ پڑتا ہے اگر بلیک لسٹ میں گئے تو چیزیں اور مہنگی ہو جائیں گی ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں آنے کے نقصانات جانتے ہوئے بھی ہم نے دیکھا کہ اپوزیشن اس پر بھی سیاست کررہی ہے اور سیاست تو انہوں نے حکومت کے پہلے دن جب وزیراعظم نے حلف اٹھایا تھا اسی روز سے شروع کردی تھی، یہ پہلے دن سے کہنا شروع ہوگئے تھے کہ حکومت ناکام ہے بنیادی طور پر یہ ہمیں اس لیے ناکام کرنا چاہتے ہیں کہ اس کی آڑ میں چاہے اس سے ملک کو نقصان پہنچے اس کی انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے، انہیں پرواہ ہے تو صرف اپنے لوٹے ہوئے پیسوں کو بچانے کی ہے۔شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان اس ملک کے لیے فیصلے کرتے ہیں چاہے اس کے لیے انہیں سیاسی قیمت ہی

کیوں نہ ادا کرنی پڑے یہ مسلسل بلیک میل کرتے آئے ہیں اور انہوں نے ہمیشہ این آر او مانگا ہے پھر یہ کہتے ہیں کہ این آر او کس نے مانگا تو جب اسمبلی کے سارے اجلاس دیکھ لیں اور جب کووِڈ 19 آیا تو وہ ایسی صورتحال تھی کہ جس میں ہمیں مکمل یکجہتی دکھانی تھی انہوں نے اس وقت بھی ہم پر دباؤ ڈالا کیوں کہ ان کا مقصد یہی تھا کہ یا تو ہلاکتیں اتنی ہوجائیں کہ حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے

یا مالی صورتحال اتنی نازک ہوجائے کہ اس وقت بھی حکومت جانے کے کا امکان ہوگا جس سے ان کے پیسے محفوظ رہیں اور جیل جانے سے بھی بچ سکیں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ لوگ بھوک سے مر جائیں گے لیکن ہم چاہتے تھے غریب لوگوں کا روزگار چلتا رہے۔ وزیراعظم نے نیک نیتی سے سمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے کورونا کے دوران غریب طبقے کو

ریلیف دیا۔ اللہ تعالیٰ نے کورونا کی مشکل سے کافی حد تک نکال دیا ہے دنیا حیران ہے کہ پاکستان اس مسئلے سے کیسے نکل آئے۔ایک سوال کے جو اب میں انہو ں نے کہا کہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر کافی پی رہے ہیں، وہاں سے بلاول بھٹو اور فضل الرحمان سے رابطہ ہے۔ ان کا اگر کسی سے رابطہ نہیں، تو اپنے بھائی شہباز شریف سے نہیں ہے۔ شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف کو واپس آنا چاہیے

، وہ عدالت کے سامنے سوالوں کے جواب رکھیں۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک بیماری کا بہانہ بنا کر باہر چلے گئے تھے۔ انہوں نے قانون کا مذاق اڑایا اور بیماری کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہوئے پنجاب حکومت نے ان سے میڈیکل رپورٹ مانگی لیکن لندن میں علاج تو کیا ایک ایکسرے تک نہیں کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…