سرینگر (این این آئی)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جہاں 15 اگست کوبھارت کے یوم آزادی کے موقع پر ایک بارپھر بھاری تعداد میں بھارتی فوج اور دیگر فورسز تعینات اور سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں وہیں بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک کی ایک جعلی تصویر ٹویٹ کی جس میں مشہور زمانہ گھنٹہ گھر پر بھارت کا پرچم لہراتا ہوا دکھا یاگیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لداخ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ جم یانگ سیرنگ نمگیال نے ٹویٹر پر ایک تصویر شیئر کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ لال چوک میں گھنٹہ گھرپر بھارتی جھنڈا لہرایا گیا ہے۔نمگیال نے لکھاکہ لال چوک سرینگر جو خاندانی سیاست دانوں اور جہادی قوتوں کے لیے بھارت مخالف مہم کا مرکزبنا ہواتھا اب وہ قوم پرستی کا تاج بن چکا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ مودی ہے تو ممکن ہے۔ نریندر مودی اور امیت شاہ کو منتخب کرنے کے لئے میرے ہم وطنوں کا شکریہ۔نمگیال کے بعد بی جے پی کے ایک اور رہنما کپل مشرا نے بھی ہفتے کی شام دیر گئے اسی طرح کی تصویر شیئر کی۔ مشرا نے اس دعوے کے ساتھ اس تصویر کو ٹویٹ کیا جس میں لکھا ہے”لال چوک پر ترنگا”۔تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور پارٹی کے دوسرے رہنماکی تصویر جعلی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اصل تصویر اگست 2010 میں ایک صحافی مبشر مشتاق نے”پیراڈائز لاسٹ ” کے عنوان سے ایک مضموںمیں اپ لوڈ کی تھی۔ بی جے پی رہنمائوں کی طرف سے اپ لوڈ کی گئی تصویر بالکل وہی ہے اور اس میں بھارتی پرچم کا اضافہ کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ تصویر میں موجود عمارتیں بہت پہلے تبدیل ہوچکی ہیں۔ میڈیا رپورٹس نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ واضح طور پر ایک پرانی فوٹو شاپ کی گئی تصویر کا استعمال اس دعوے کے لئے کیا جارہا ہے کہ سرینگر کے لال چوک میں گھنٹہ گھر پربھارتی پرچم لہرا یاگیاہے۔