پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

نظریے سے ہٹ گیا تو پارٹی ختم اپوزیشن کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے وزیر اعظم عمران خان کا دو ٹوک اعلان

datetime 13  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماضی کی خرابیوں کو درست کررہے ہیں، اپوزیشن اپنی سیاست بچانے کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کررہی ہے، شروع سے انہوں نے ہر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی، قومی مفاد میں ہونے والی قانون سازی میں اپوزیشن کو حمایت کرنی چا ہئیے۔

ملکی مفاد میں ہونیوالی قانون سازی کے بدلے این آر او نہیں دے سکتے، نظریہ سے ہٹ گیا تو پارٹی ختم ہوجائے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعظم نے اجلاس کے موقع پر حکومتی ارکان کو پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی بارے اعتمار میں لیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی پاکستان کیلئے ضروری ہے۔ماضی کی خرابیوں کو درست کررہے ہیں۔سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی بلز کی منظوری لے لیں گے۔اپوزیشن اپنی سیاست بچانے کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کررہی ہے۔اپوزیشن شروع سے ہر قانون سازی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔عمران خان نے کہا کہ قومی مفاد میں ہونے والی قانون سازی میں اپوزیشن کو حمایت کرنی چاہیئے،۔اپوزیشن نے ملکی مفاد کو ذاتی مفاد پر نہ ترجیح دی تو وہ بے نقاب ہونگے۔ ملکی مفاد میں ہونے والی قانون سازی کے بدلے این آر او نہیں دے سکتے، عمران خان نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عوام کے نمائندے ہیں، پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی میں فعال کردار ادا کریں، وزیراعظم کا کہناتھا کہ اپوزیشن کی کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے وہ این آر او مانگتے ہیں جو ہم کسی صورت میں نہیں دینگے ہم پارٹی منشور سے پیچھے ہٹ گئے تو تباہی ہوگی ۔

انہوں نے مطالبات لکھ کر بھیجے کہ منی لانڈرنگ نکال دیں۔ا نہوں نے کہا کہ شہباز شریف او ر بلاو ل بھٹو زرداری دو سال سے ہماری حکومت ختم کرنے کے پیچھے لگے ہوئے ہیں ،یہ صرف اپنا مال بچانا چاہتے ہیں یہ چاہتے ہمارے کیس ختم ہو جائیں ۔ ہم نے انکا کوئی کیس نہیں بنایا انکے سارے کیسز ماضی کی حکومتوں نے بنائئے ۔خواجہ آصف پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ خواجہ آصف نازیبا گفتگو کرتے ہیں ،سپیکر پروڈکشن آرڈر جاری کرنے میں احتیاط کریں ہم انہیں پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں یہ ہمارے خلاف تقریریں جھاڑنا شروع کردیتے ہیں اگر نظریہ سے پیچھے ہٹ گیا تو پارٹی ختم ہوجائے گی ۔ وزیر اعظم نے پارٹی اراکین اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ فعال کردار ادار کریں اور اپوزیشن کو ٹف ٹائم دیا جائے ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…