اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود شوگر انکوائری کمیشن کی کارکردگی سے ناخوش، چینی برآمد کرنے کا فیصلہ درست تھا قیمتوں میں اضافہ چینی برآمد کرنے سے نہیں بلکہ چینی پر عائد سیلز ٹیکس کے باعث ہوا، قلت کا تاثر ختم کرنے کیلئے گندم اور چینی درآمد کر رہے ہیں۔ بدھ کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے شوگر انکوائری کمیشن کی
کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شوگر انکوائری کمیشن نے آج تک چینی کے ذخائر چیک نہیں کیے۔ چینی برآمد کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلہ بالکل درست تھا چینی کی برآمد قیمتوں میں اضافے کی وجہ نہیں ہے۔ بلکہ چینی پر عائد سیلزٹیکس میں اضافے سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ عبدالرزاق دائو نے کہا کہ چینی اور آٹے کی قیمت کوصرف مافیاز سے جوڑنا مناسب نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے مافیا کے خلاف کاروائی کی ہدایت کر رکھی ہے، کسی بھی مافیا کے خلاف ایکشن میں وقت لگتاہے۔ ملک بھر میں دیگر چیزوں میں مہنگائی میں اضافہ ہواتو چینی اور آٹا بھی مہنگا ہوگیا۔ بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی ہوئی۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں چینی اور گندم کا سٹاک موجود ہے۔ پہلی بار گندم کی کٹائی کے فوری بعد قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں گندم اور چینی کی قلت کا تاثر پیدا کر دیا گیا۔ قلت کا تاثر ختم کرنے کے لئے گندم اور چینی درآمد کی جا رہی ہے۔ مشیر صنعت و پیداوار کا قلمدان واپس لینے پر وزیراعظم عمران خان نے مجھے اعتماد میں لیا تھا۔ کام کے بوجھ کے باعث خود چاہتا تھا کہ وزارت صنعت و پیداوار کا قلمدان واپس لیا جائے۔ وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود شوگر انکوائری کمیشن کی کارکردگی سے ناخوش، چینی برآمد کرنے کا فیصلہ درست تھا قیمتوں میں اضافہ چینی برآمد کرنے سے نہیں بلکہ چینی پر عائد سیلز ٹیکس کے باعث ہوا