جمعرات‬‮ ، 03 جولائی‬‮ 2025 

لاک ڈائون کے بعد کاروباری مراکز کھلنے کے باوجود سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز تاحال بند، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

datetime 12  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارالحکومت میں کورونا میں واضح کمی کے بعد کاروباری زندگی کھل جانے کے باوجود سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز تاحال بند ہونے کے باعث شہریوں کو علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔بلڈ پریشر،شوگر ودیگر مستقل امراض کے مریضوں کو اپنے ریگولر ڈاکٹروں تک رسائی نہ ہونے کے باعث مرض بڑھنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پمز،پولی کلینک،

نرم ،سی ڈی اے اور فیڈرل جنرل ہسپتال کی او پی ڈیز تاحال بند ہیں ۔ کورونا میں خاطرخواہ کمی آنے کے بعد وفاقی حکومت نے پورے ملک میں تمام کاروباری اور ٹرانسپورٹبحال کرنے کا اعلان کردیا ہے لیکن غریب مریضوں کیلئے تاحال سرکاری ہسپتالوں میں اوپی ڈیز کھولنے کا اعلان نہیں کیا ۔اس حوالے سے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جی سکس،جی ایٹ،جی نائن کے رہائشی محمد ارسلان،صداقت علی،شمیم خاتون نے بتایا کہ جب پورا ملک نارملی روٹین میں آگیا ہے تو سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے سے غریب مریضوں کا بھلا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ جب سے کورونا آیا ہے تو وہ روٹین چیک اپ نہیں کروا سکے ہیں کیونکہ ڈاکٹرز موجود نہ ہونے کے باعث وہ علاج معالجے کی سہولت سے محروم ہوکر رہ گئے ہیں۔انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت اس حوالے سے از خود نوٹس لیکر تمام سرکاری ہسپتالوں کی اوپی ڈیز کھولنے کا اعلان کریں۔ دارالحکومت میں کورونا میں واضح کمی کے بعد کاروباری زندگی کھل جانے کے باوجود سرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز تاحال بند ہونے کے باعث شہریوں کو علاج معالجے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔بلڈ پریشر،شوگر ودیگر مستقل امراض کے مریضوں کو اپنے ریگولر ڈاکٹروں تک رسائی نہ ہونے کے باعث مرض بڑھنے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔ اسلام آباد میں پمز،پولی کلینک،نرم ،سی ڈی اے اور فیڈرل جنرل ہسپتال کی او پی ڈیز تاحال بند ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…