کوئٹہ(این این آئی)پاک افغان سرحد ی شہر چمن میں مشتعل مظاہر ین کا ریڈزون پر دھاوا سیکورٹی فورسز کی چوکی، قرنطینہ اور نادرا مراکز سمیت متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کردیا فورسز کی ہجوم کو منشر کرنے کے لئے فائرنگ خاتون سمیت تین افراد جاں بحق 15سے زائد زخمی ہو گئے، اے این پی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے بارڈر کے دونوں اطراف صورتحال کو پر امن رکھنے کی
کوششیں شروع کردیں۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کو پاک افغان سرحد ی شہر چمن میں باب دوستی کو پیدل آمد و رفت کے لئے کچھ دیر کھولنے کے بعد دوبارہ بند کر نے پر مشتعل مظاہرین ہجوم کی شکل میں ریڈ زون میں داخل ہوگئے، مشتعل مظاہرین نے ریڈ زون میں واقعہ ایک چوکی، قرنطینہ اور نادرا مراکز سمیت متعدد گاڑیوں کو نذ رآتش کردیا سیکورٹی فورسز نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے فائرنگ کی جس کی زر میں آکر خاتون سمیت 3افراد جاں بحق جبکہ15سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں ڈی ایچ کیو چمن منتقل کردیا گیا،سیکورٹی فورسز ذرائع کے مطابق پاک افغان بارڈر پر پیدل آمد و رفت کو خیر سگالی کے طورپر بارڈر پر جاری دھرنا ختم کرنے سے مشروط طور پر کھولا گیا تھا البتہ مظاہرین کی جانب سے دھرنا ختم نہ کرنے پر سرحد کو بند کیا گیا جس پر مشتعل ہجوم نے ریڈ زون میں گھس پر متعد دعمارتوں کو نذ ر آتش کردیا، دوسری جانب مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد سرحد کے دونوں اطراف پھنسے ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں سرحد کو چند گھنٹوں کے لئے کھولنے کے بعد بلاوجہ بند کردیا گیا۔پاک افغان سرحد پر کشیدہ صورتحال کے حوالے سے وزیر داخلہ بلوچستان کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس بھی جمعرات کی رات کو طلب کیا گیا جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے کشیدیگی کے خاتمے کے لئے پا ک افغان سرحد کے دونوں اطراف رابطے شروع کردئیے،آخری اطلاعات تک چمن شہر کی فضاء کشیدہ رہی جبکہ چمن بازار کو مظاہرین نے مکمل طور پر بند کردیا۔