کراچی (این این آئی) سرجانی کچی آبادی کے رہائشی محمدصدیق ولد گلزارعلی نامی شہری نے جان کے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ اس کا سگابیٹاجان سے مارنے کے درپے ہے، اس نے سرکارکی آنکھ میں دھول جھونک کر میراجعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنواکر اپناشناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات بنوائے ہوئے ہیں،جب مجھے اس بات کا علم ہواتو مجھے حقیقت میں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہاہے۔
محمدصدیق نے بتایاہے کہ اس نے 3مئی 1995کو نرگس پروین بنت ظفراقبال سے شادی کی تھی،لیکن اس کے چال چلن کی وجہ سے آئے روزگھرمیں جھگڑے ہونے لگے جس سے تنگ آکر میں نے خودکو جان سے مارنے کی کوشش کی،اسی کوآڑ بناکر میرے سسرال والوں میرے خلاف ایف آئی آردرج کرواکر مجھے جیل بھجوادیااور قید کے دوران میرے سسرال والوں نے کورٹ سے خلع لے لی،رہائی کے بعدجب میں اپنے بچوں سے ملنے گھرگیاتو مجھے مارپیٹ کر گھر سے بھگادیاگیا۔میں بیس سال سے اپنے بچوں سے بغیرزندگی گزاررہاتھاکہ اچانک میری ملاقات میری بہوعلیشہ نازفاطمہ سے ہوئی جو میرے بیٹے حیدرعلی کی بیوی تھی،اس نے بتایاکہ میرے بیٹے حیدرعلی نے میراجعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنواکر شناختی کارڈ اور دیگر کاغذات بنوائے ہوئے ہیں، حیدرعلی کے بارے میں اس نے بتایاکہ وہ انتہائی سفاک شخص ہے اس نے میری بہوعلیشہ ناز کے تمام کاغذات جلادیئے ہیں اور اس پر ظلم وزیادتی کرتاتھا،کچھ روزپہلے بدترین تشدد کرتے ہوئے تین سے زائدمرتبہ طلاق دے کر پنجاب بھاگ گیاہے اور اب سوشل میڈیاپر علیشہ نازکی کردارکشی کررہاہے۔محمدصدیق نے بتایاکہ حیدرعلی خودکوبچانے کے لئے اب مجھے واقعی جان سے مارناچاہتاہے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے درخواست کی ہے کہ مجھے فوری طورپر تحفظ دیاجائے اور حیدرعلی کے تمام جعلی کاغذات کینسل کرکے اسے گرفتارکیاجائے،اس نے حکومت سے فراڈ کیاہے۔انہوں نے باورکرایاکہ آج کے بعد مجھے کچھ بھی ہواتواس کا ذمہ دار حیدرعلی ہوگا۔