جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

آصف علی زرداری کی مشکلات میں اضافہ، 2 اہم شخصیات وعدہ معاف گواہ بن گئیں، پارک لین ریفرنس میں بھی 61 افراد گواہی دینے کیلئے تیار

datetime 29  جولائی  2020 |

راولپنڈی (این این آئی)پارک لین ریفرنس میں نیشنل بینک آف پاکستان کے 2 سابق صدور آصف زرداری کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے۔ بدھ کو پارک لین ریفرنس میں احتساب عدالت کے دائرہ اختیار سے متعلق آصف زرداری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے دلائل مکمل کرلیے ہیں اور اپنے دلائل میں کہا کہ یہ عام ٹرانزیکشن کا کیس نہیں ہے۔نیب نے رکشے والا اور فالودے والے کے اکاؤنٹ میں

رقوم جانے کے پے آرڈرز پیش کیے اور کہا کہ ڈریم ٹریڈنگ کے نام سے رکشے والے کو 200 ملین روپے منتقل ہوئے جبکہ اوشن انٹرپرائزز کے نام سے فالودے والے کے اکاؤنٹ میں بھی 200 ملین گئے۔ڈپٹی پراسیکیوٹر کے مطابق مہران گاڑی بھی بینک سے لیں تو وہ بہت سیکیورٹی مانگتے ہیں، پارک لین کی فرنٹ کمپنی صرف 4 ہزار روپے اثاثوں کی مالک تھی اور صرف 4 ہزار روپے والی کمپنی کو وجود میں آنے سے بھی پہلے ڈیڑھ ارب کا قرض مل گیا۔ نیشنل بینک کے 2 سابق صدور آصف زرداری کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئیسماعت کے دوران نیب کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ پارک لین ریفرنس میں نیشنل بینک کے 2 سابق صدور آصف زرداری کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔دونوں سابق صدورکے نیب کے سامنے ریکارڈ کیے گئے بیانات عدالت میں پیش کیے گئے اور پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نیب نے دونوں وعدہ معاف گواہان کو قانون کے مطابق گواہی دینے پر معاف کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل بینک کے ایک سابق صدر کو ان کی اپنی درخواست پر وعدہ معاف گواہ بنایا گیا ہے جبکہ آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس میں 61 گواہان تیار کرلیے ہیں۔نیشنل بینک کریڈٹ کمیٹی کے تمام افسران بھی سابق صدر کے خلاف گواہان میں شامل ہیں جب کہ ایس ای سی پی حکام بھی گواہی دیں گے کہ پارک لین اور پارتھینون زرداری کی ہی فرنٹ کمپنیاں تھیں۔نیب نے کہا کہ تمام 61 گواہان کے

ضابطہ فوجداری کی دفعہ 161 کے تحت ریکارڈ بیانات نیب کے پاس موجود ہیں اور تمام گواہان فرد جرم عائد ہونے کے بعد عدالت میں بھی پیش کیے جائیں گے۔وعدہ معاف گواہ کے بیان کے مطابق آصف زرداری نے بطورصدرپاکستان انور مجید اور عبدالغنی مجید کو بینک حکام سے ملوایا، زرداری نے بینک آفیشلز کو بتایا کہ میرے پیغامات انور مجید اور عبدالغنی مجید پہنچائیں گے۔تفتیشی رپورٹ کے مطابق زرداری کے دباؤ پر ہی

قرض کی رقوم جاری کی جاتی رہیں جو جعلی اکاؤنٹس میں گئیں، فرنٹ کمپنیاں پارک لین اور پارتھینون یونس کوڈواوی نے بطور فرنٹ مین چلائیں۔تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا کہ قرض اور کِک بیکس کی رقوم یونس کوڈواوی نے ہی جعلی اکاؤنٹس میں ڈالیں۔ یونس کوڈواوی کے دفتر پرچھاپے کے دوران برآمد اے ون انٹرنیشنل نامی جعلی اکاؤنٹس کی مہریں بھی شواہد میں شامل ہیں، شواہد اکٹھے کرنے والے نیب راولپنڈی کی تفتیشی ٹیم کے 9 افسران

بھی گواہان کی فہرست میں شامل ہیں۔نیب کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کی ابتدائی تفتیش کرنے والے ایف آئی اے کے محمد علی ابڑو اور قرض لینے والی مبینہ فرنٹ کمپنی پارتھینون کے کمپیوٹر آپریٹر کی گواہی بھی شواہد کا حصہ ہے۔احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں فاروق ایچ نائیک سے جواب الجواب دلائل طلب کرلیے اور 7 اگست کو آئندہ سماعت پر فاروق ایچ نائیک کو جواب الجواب دلائل دینے کی ہدایت بھی کی۔خیال رہے کہ پارک لین کیس

میں سابق صدر آصف زرداری اور انور مجید سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ میں کئی بار توسیع کی گئی ہے جب کہ سابق صدر طبی بنیادوں پر ضمانت کے بعد کراچی میں موجود ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے،آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا الزام ہے۔نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت 2 ارب روپے ہے تاہم اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…